جنیوا معاہدہ ‒ کویت پر ایران کا حملہ

وزیراعظم جناب محمد خان جونیجو نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنیوا معاہدہ پر اپنی حکومت کے موقف کی وضاحت کی ہے اور کہا ہے کہ ’’جنیوا معاہدہ نہ تو بہترین ہے اور نہ ہی جامع۔ تاہم موجودہ حالات کے تحت اس سے بہتر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا تھا۔‘‘ اسی موقع پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ مسٹر زین نورانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’دنیا کی کوئی طاقت نئی افغان حکومت میں مجاہدین اور ان کے رفقاء کی بھرپور شرکت کو نہیں روک سکے گی۔‘‘ (بحوالہ روزنامہ جنگ لاہور ۔ ۲۱ اپریل ۱۹۸۸ء) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ اپریل ۱۹۸۸ء

غیر جماعتی انتخابات اور سیاسی جماعتیں

صدر جنرل محمد ضیاء الحق کی طرف سے عام انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر منعقد کرانے کے اعلان سے مایوسی اور تذبذب کی جو فضا ملک کے سیاسی اور عوامی حلقوں میں پیدا ہوگئی ہے اس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اور نہ صرف یہ کہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی بھرپور شرکت کے امکانات پر شک و شبہ کا اظہار کیا جا رہا ہے بلکہ بعض حلقے سرے سے عام انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اگست ۱۹۸۸ء

قادیانیوں کی تازہ مہم اور حکومت کی ذمہ داری

آئی جی پنجاب کی پریس کانفرنس میں مولانا محمد اسلم قریشی کی اچانک برآمدگی کے ڈرامہ کے ساتھ ہی ملک بھر میں مرزا طاہر احمد کے اس کتابچہ کی وسیع پیمانے پر تقسیم و اشاعت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں قادیانی جماعت کے سربراہ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو ’’مباہلہ‘‘ کا چیلنج دے کر بظاہر اپنی پاک دامنی اور سچائی کا ثبوت دینے کی کوشش کی ہے۔ مباہلہ کا یہ چیلنج لندن سے رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے مدیر ترجمان اسلام لاہور کو بھی موصول ہوا ہے، اس کا مفصل جواب آئندہ شمارہ میں دیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اگست ۱۹۸۸ء

جنرل باجوہ اور بلوچستان

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے پونے دو سو کے لگ بھگ طلبہ کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں تلقین کی ہے کہ وہ مختلف بیرونی ایجنسیوں اور اداروں کی طرف سے پاکستان کے بارے میں کیے جانے والے منفی پراپیگنڈا سے متاثر نہ ہوں اور وطن عزیز کی سلامتی و استحکام اور فلاح و ترقی کے لیے تعلیمی میدان میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے اور وہ بلوچستان کے شہریوں اور نوجوانوں سے محبت رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ ستمبر ۲۰۱۷ء

پاکستان ۔ اسلامی نظام سے دوری کیوں؟

قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم نے مہاتما گاندھی کے نام ایک مکتوب میں لکھا تھا کہ قرآن مسلمان کا ضابطۂ حیات ہے، اس میں مذہبی اور مجلسی، دیوانی اور فوجداری، عسکری اور تعزیری، معاشی اور معاشرتی غرض کہ سب شعبوں کے احکام موجود ہیں۔ مذہبی رسوم سے لے کر روزانہ امور حیات تک، روح کی نجات سے لے کر جسم کی صحت تک، جماعت کے حقوق سے لے کر فرد کے حقوق و فرائض تک، اخلاق سے لے کر انسدادِ جرم تک، زندگی میں جزا و سزا سے لے کر عقبیٰ کی جزا و سزا تک ہر ایک فعل، قول اور حرکت پر مکمل احکام کا مجموعہ موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ اگست ۲۰۰۲ء

سیدنا ابراہیم علیہ السلام، عزیمت و استقامت کے پیکر

سیدنا ابراہیم علیٰ نبینا وعلیہ الصلاۃ والسلام وہ ذات گرامی ہیں جنہیں اللہ رب العزت نے سرور کائنات خاتم الانبیاء حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ساری کائنات میں افضل ترین مقام و مرتبہ عطا فرمایا۔ اور ان کی عظیم قربانیوں اور عزیمت و استقامت کے شاندار مظاہروں کے عوض دنیا بھر کی ایسی امامت بخشی کہ آج دنیا کا کم و بیش ہر الہامی مذہب خود کو حضرت ابراہیمؑ کی طرف منسوب کرنے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ یہودی اپنے آپ کو حضرت ابراہیمؑ کا پیروکار کہتے ہیں، عیسائی اس بات کے اپنے لیے دعوے دار ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ نومبر ۱۹۷۶ء

دکانداروں کا قصور؟ ‒ بدحواسی یا کچھ اور؟

پولیس ان دنوں اپنی کارکردگی دکھلانے کے لیے چھوٹے دکانداروں اور پرچون فروشوں کے خلاف دھڑادھڑ کاروائیوں میں مصروف ہے اور روزنامہ اخبارات میں ملاوٹ اور گراں فروشی کے الزامات میں مختلف مقامات سے ان دکانداروں کی گرفتاریوں اور سزاؤں کی خبریں شائع ہو رہی ہیں۔ ملاوٹ اور گراں فروشی کے خلاف کارروائی ضروری ہے اور مستحسن بھی، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ان دونوں چیزوں کی ذمہ داری پرچون فروشوں اور چھوٹے دکانداروں پر ہی عائد ہوتی ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ جنوری ۱۹۷۸ء

شریعت کا نفاذ کیوں ضروری ہے؟

مجھے جس موضوع پر اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی ہے اس کے تین حصے ہیں: (۱) ایک یہ کہ شریعت کیا ہے؟ (۲) دوسرا یہ کہ اس کے نفاذ کی ضرورت کیوں محسوس کی جا رہی ہے؟ (۳) اور تیسرا یہ کہ اس کے نفاذ کا طریق کار کیا ہوگا؟ جہاں تک شریعت کا تعلق ہے، یہ بات واضح ہے کہ قرآن کریم اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام و فرامین کو شریعت کہا جاتا ہے اور قرآن و سنت سے مستنبط احکام شریعت کہلاتے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ہی آج کے دور میں ایک سوال کیا جاتا ہے کہ شریعت کے بارے میں آپ کا وژن کیا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ جون ۲۰۰۹ء

سوہدرہ ڈکیتی کیس اور ڈی آئی جی کا مستحسن اقدام

چوہدری محمد رمضان نے سوہدرہ ڈکیتی کیس کے مدعی نیاز علی پر تشدد کر کے اصل واقعات چھپانے پر مجبور کرنے کے الزام میں سی آئی اے سٹاف گوجرانوالہ کے انسپکٹر محمد اسلم جوڑا سمیت پولیس کے ۶۸ افسروں اور اہل کاروں کو لائن حاضر کر دیا ہے۔ سوہدرہ ڈکیتی کیس کے سلسلہ میں ڈی آئی جی پولیس کا یہ اقدام اس لحاظ سے مستحسن اور اطمینان بخش ہے کہ کیس کی انکوائری صحیح رخ پر آگے بڑھتی ہوئی نظر آتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ مارچ ۱۹۷۸ء

قرآن کریم کی بے حرمتی کا افسوسناک واقعہ ‒ قادیانی اور آئین

گزشتہ دنوں سرکاری ذرائع سے یہ خبر قومی اخبارات میں شائع ہوئی ہے کہ تخریب کاروں کے خلاف پولیس کی مہم کے دوران قرآنِ کریم کی بے حرمتی کا یہ افسوسناک سانحہ سامنے آیا ہے کہ کچھ بدبخت عناصر نے قرآن کریم کے نسخوں کو اندر سے کاٹ کر ان میں بارود بھرا اور پھر ان نسخوں کو بعض اہم شخصیات کو پیش کرنے کا پروگرام بنایا۔ اس ضمن میں اخبارات اور ٹیلی ویژن کے ذریعے قرآن کریم کے کٹے ہوئے نسخے کی نمائش بھی کی گئی ہے اور ملک کے طول و عرض میں اس المناک واقعہ پر احتجاج اور غم و غصہ کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ مارچ ۱۹۸۲ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter