مجلسِ صوت الاسلام کے تربیتِ خطباء کورس کا آغاز

خطابت کی اہمیت کیا ہے، اس کے مختلف پہلو کیا ہیں، اس کی ضرورت کیا ہے؟ خطابت کہتے ہیں گفتگو کو، جس کو قرآن پاک نے ’’علمہ البیان‘‘ سے تعبیر کیا ہے کہ اللہ پاک نے انسان کو قوتِ نطق، قوتِ بیان عطا فرمائی ہیں اور یہ انسان کا خاصہ ہے۔ یہ نطق و گفتگو انسان کو اللہ پاک نے سکھائی اور آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اس کے ساتھ علم اور فہم نصیب فرمایا۔ چنانچہ جب انسان کی تعریف کرتے ہیں تو حیوانِ ناطق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جولائی ۲۰۱۸ء

’’شام کی موجودہ صورت حال کا تاریخی پس منظر‘‘

شام حضراتِ انبیاء کرام علیہم السلام کی سرزمین رہی ہے اور خاص طور پر سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی ذریتِ طیبہ کی علمی و دینی سرگرمیوں کا ہمیشہ مرکز رہی ہے۔ بیت المقدس اس کی عظمت کی علامت ہے اور اس ارضِ طیبہ پر مختلف اقوام کے استحقاق کا دعویٰ آج اقوامِ عالم کے مابین شدید کشمکش کا نقطۂ عروج دکھائی دے رہا ہے۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’ملاحمِ کبریٰ‘‘ یعنی قیامت سے قبل نسلِ انسانی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’انسدادِ سود کی جدوجہد: پس منظر اور معروضی صورتِ حال‘‘

سود انسانی معیشت کا ایک ناسور ہے جس نے انسانی سماج کو ہر دور میں غیر متوازن رکھنے اور معاشی استحصال کے نت نئے طریقے نکالنے کا کردار ادا کیا ہے جس کا اعتراف آج بھی انصاف پسند ماہرینِ معیشت کر رہے ہیں۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی تعلیمات اور الہامی کتابوں میں سود کی نحوست و حرمت کا تذکرہ موجود رہا ہے اور قرآن کریم نے سودی معیشت کو اللہ تعالیٰ اور رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف جنگ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’مفکرِ اسلام حضرت مولانا سیّد ابوالحسن علی ندویؒ کا تذکرہ‘‘

مفکرِ اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی قدس اللہ سرّہ العزیز کے ساتھ میرا نیاز مندی اور استفادے کا تعلق طالب علمی کے دور سے ہی چلا آ رہا ہے۔ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہ اللہ تعالیٰ کے پاس ندوۃ العلماء لکھنؤ کا ترجمان ’’تعمیرِ حیات‘‘ پابندی سے آتا تھا جس کا مطالعہ میں بھی کیا کرتا تھا، پھر ان کی تصانیف تک رسائی ہوئی تو استفادے کا دائرہ وسیع ہوتا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ مئی ۲۰۲۴ء

’’امام بخاریؒ کے امتیازات اور بخاری شریف کی خصوصیات‘‘

والد گرامی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز جس سال علالت اور ضعف میں اضافہ کے باعث جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں بخاری شریف کے نصاب کی تکمیل نہیں فرما سکے تھے تو ان کے حکم پر بخاری شریف کے اس نصاب کا باقی حصہ مجھے پڑھانے کی سعادت حاصل ہوئی تھی، اور شیخین کریمین حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہم اللہ تعالیٰ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اپریل ۲۰۲۴ء

’’سفیرِ ختمِ نبوت حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ: حیات و خدمات‘‘

حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹی رحمہ اللہ تعالیٰ کا پہلا خطاب اپنی یادداشت کے مطابق میں نے طالب علمی کے دور میں دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ میں سنا جو معروف قادیانی راہنما سر ظفر اللہ خان آنجہانی کی کوٹھی کے سامنے قائم ہوا تھا اور اب تک تحریک ختم نبوت کا اہم ترین مورچہ ہے۔ دارالعلوم مدنیہ کے بانی و مہتمم حضرت مولانا محمد فیروز خان فاضل دیوبند قدس اللہ سرہ العزیز اسٹیج پر ہتھیار بدست کھڑے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ مئی ۲۰۲۴ء

یادِ حیات (۲) : دورِ طالب علمی / تحریر و تصنیف کی ابتدا

ہلال خان ناصر: السلام علیکم۔ آج ہم دوسری نشست کے ساتھ حاضر ہیں۔ پچھلی نشست میں ہم نے دادا ابو کی حفظ کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں، آج ہم اسی کے بارے میں مزید سوالات کریں گے۔ سوال: دادا ابو! یہ بتائیے کہ آپ نے حفظ کتنی عمر میں مکمل کیا؟ جواب: میں نے بارہ سال کی عمر میں حفظ مکمل کیا۔ گکھڑ میں اس مدرسہ سے آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ عرصہ تک ایسا ہوا کہ قاری حضرات بدلتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ اکتوبر ۲۰۲۴ء

یادِ حیات (۱) : خاندانی پس منظر / شیخینؒ کا تعلیمی سفر

السلام علیکم میرا نام طلال خان ناصر ہے، میں ایف سی کالج میں بی ایس فزکس کا سٹوڈنٹ ہوں اور میرے ساتھ میرے چھوٹے بھائی موجود ہیں۔ السلام علیکم میرا نام ہلال خان ناصر ہے، میں بی ایس کمپیوٹر سائنس کا سٹوڈنٹ ہوں۔ آج ہمارے ساتھ ہمارے دادا جی ہیں۔ ہم بچپن سے ان کے واقعات اور ان کی زندگی کے حالات کے بارے میں ان سے سنتے رہے ہیں اور ان کی مختلف تحریروں میں پڑھتے بھی رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اکتوبر ۲۰۲۴ء

دینی جدوجہد کے عصری تقاضے

دینی جدوجہد کے بیسیوں پہلو ہیں۔ مثلاً دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ غیر مسلموں کو دین کی دعوت دی جائے اور انہیں اسلام کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی جائے۔ جو لوگ، جو افراد یا جو ادارے یہ کام کر رہے ہیں وہ دینی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ عام مسلمان کو دین سے وابستہ کیا جائے، دین کی طرف واپس لایا جائے، مسجدوں کو آباد کیا جائے اور دینی ماحول کو دوبارہ زندہ کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ مئی ۲۰۱۵ء

’’گذارشات برائے نگارشات‘‘

کتاب کے ساتھ تعلق والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہما اللہ تعالیٰ کی برکت و توجہات کے باعث بچپن سے ہے اور مطالعہ کے ساتھ ساتھ لکھنے پڑھنے کا ذوق بھی ان بزرگوں کی عنایت سے چلا آ رہا ہے۔ بحمد اللہ تعالیٰ تحقیقی، معلوماتی، ادبی، تاریخی، تدریسی اور تجزیاتی ہر نوع کی کتابیں زیر مطالعہ رہی ہیں اور استفادہ کی سعادت سے بہرہ ور ہوتا آ رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۴ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter