عصری نظامِ تعلیم کی محدودیّت پر ایک نظر

حضرات مشائخ عظام، اساتذہ کرام اور عزیز طلبہ، جامعہ کے منتظمین کا شکر گزار ہوں کہ مجھے یہاں حاضر ہونے کا، بزرگوں کی زیارت کا، طلبہ سے ملاقات کا، کچھ کہنے سننے اور بہت سی پرانی یادیں تازہ کرنے کا موقع عنایت فرمایا۔ حضرت حافظ صغیر احمد صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کے زمانے میں ان کی دکان اور جامعہ میری جولانگاہ ہوتی تھی، میں یہاں بہت دفعہ آیا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۲۴ء

توہین حقوق میں نہیں بلکہ جرائم میں شمار ہوتی ہے

ایک عرصہ سے یہ صورتحال چل رہی ہے کہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرامؓ، اہل بیت عظامؓ اور دیگر مقدس شخصیات کی توہین اور گستاخی پر احتجاج کیا جاتا ہے تو یہ کہہ کر بات کو گول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ یہ عقیدہ کا مسئلہ ہے، آزادئ رائے کا مسئلہ ہے اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اس لیے اس پر زیادہ زور نہ دیا جائے۔ یہ سراسر مغالطہ ہے اور اسے دور کرنے کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۵ء

قرآن مجید صرف ماضی کی نہیں مستقبل کی بھی کتاب ہے

ایک بات جو ہم رواروی میں بسا اوقات کہہ دیتے ہیں، یہ ہے کہ مدارس میں قدیم تعلیم ہوتی ہے اور سکول کالج یونیورسٹی میں جدید تعلیم ہوتی ہے۔ بظاہر تناظر یہی ہے۔ مجھے جدید تعلیم سے انکار نہیں ہے، کالج یونیورسٹی کی تعلیم کا میں بھی قائل ہوں اور اسے قوم اور سوسائٹی کی ضرورت سمجھتا ہوں، لیکن اس تقابل میں قرآن و سنت کی تعلیم کو قدیم کہنے میں مجھے اشکال ہے۔ علماء بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۱۵ء

سیدنا امام حسنؓ کے اُسوہ میں امت کے لیے رہنمائی

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں شکرگزار ہوں حضرت مولانا عزیر الحسن صاحب اور ان کے رفقاء کا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اس پروگرام میں شرکت کا موقع عنایت فرماتے ہیں۔ اس ادارے میں حاضری اصلاً‌ تو حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب نور اللہ مرقدہ کے ساتھ نسبت کو تازہ رکھنے کے لیے ہوتی ہے۔ حضرت علامہ خالد محمود صاحبؒ کے ساتھ میرا بچپن سے تعلق رہا ہے، یہاں بھی، برطانیہ میں بھی، اسفار میں بھی، تعلیمی کاموں میں بھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ فروری ۲۰۲۵ء

آزادی اور وطن کی دو مستقل نعمتیں

آزادی مستقل نعمت ہے اور وطن ایک مستقل نعمتِ خداوندی ہے۔ آزادی کیا ہے؟ اس کے حوالے سے ایک واقعہ عرض کرنا چاہوں گا جو قرآن پاک نے ذکر کیا ہے۔ سیدنا حضرت موسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پرورش وقت کے سب سے بڑے اور جابر حکمران فرعون کے گھر میں ہوئی تھی۔ ان کا بچپن اور لڑکپن فرعون کے گھر کے ایک فرد کے طور پر گزرا تھا۔ شاہی محلات تھے، شاہی پروٹوکول اور شاہی سہولتیں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اگست ۲۰۲۱ء

متفرق رپورٹس

آج بدھ کو صبح جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں استاذ محترم حضرت مولانا زاہد الراشدی ترجمہ قرآن کریم و تفسیر کا سبق پڑھا چکے تھے کہ وفاق المدارس العربیہ کے صوبائی ناظم مفتی عبد الرحمٰن صاحب کی طرف سے میسج وصول ہوا کہ وطن عزیز پر بھارت کے بزدلانہ حملوں اور بالخصوص دینی مدارس اور مساجد کو نشانہ بنانے کی وحشیانہ کارروائیوں کے باعث وفاق المدارس العربیہ کے ملحقہ مدارس میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم جولائی ۲۰۲۵ء

دعا و اذکار اور توبہ و استغفار کا سلیقہ

حافظ منیر احمد صاحب محترم نے میرے عمرے کا حوالہ دے ہی دیا ہے تو میں یہ بتا دوں کہ یہ عمرہ مجھے آپ لوگوں کے اس محلے نے ہی کرایا ہے۔ صوفی محمد صادق صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو آپ جانتے ہیں، ان کے بیٹے عبد الرؤف صاحب مرحوم، ان کے بیٹے مولانا مفتی نعمان صاحب، جو ہمارے شہر گوجرانوالہ کے بڑے فعال اور متحرک علماء میں سے ہیں، ان کے بھائی مفتی محمد اسامہ میرے شاگرد ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۳ء

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اصلاحاتِ حج

گفٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ اور اسلامک اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کا شکرگزار ہوں کہ ’’حجِ بیت اللہ‘‘ کے حوالہ سے منعقدہ اس سیمینار میں اربابِ علم و دانش، اساتذہ، طلبہ اور طالبات کے سامنے اس اہم ترین دینی فریضہ کے بارے میں کچھ گذارشات پیش کرنے کا موقع فراہم کیا، اللہ پاک جزائے خیر سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔ ’’حجِ بیت اللہ‘‘ اسلام کی بنیادی عبادات و فرائض کا حصہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ مئی ۲۰۲۵ء

دارالعلوم دیوبند کی علمی و فکری خدمات

بزمِ شیخ الہندؒ گوجرانوالا کا شکر گزار ہوں کہ وقتاً‌ فوقتاً‌ اپنے بزرگوں کی یاد میں اور اپنے ماضی کو دہرانے میں کچھ نہ کچھ تقریبات اور پروگراموں کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔ اس سلسلہ میں آج کے موضوع پر کہ دارالعلوم دیوبند کا ۱۸۶۶ء میں ۳۰ مئی کو آغاز ہوا تھا، اس مناسبت سے دارالعلوم کی علمی، تعلیمی، دینی، تہذیبی اور فکری خدمات پر اس گفتگو کا اہتمام ہوا ہے، یہ ایک بہت لمبا موضوع ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ مئی ۲۰۲۵ء

دینی مدارس کے موجودہ نظام و نصاب کا پس منظر

ہمارے اس نصاب کو درسِ نظامی کا نصاب کہا جاتا ہے۔ درس نظامی کیا ہے؟ یہ ملّا نظام الدین سہالویؒ کی طرف منسوب نصاب ہے۔ آپؒ حضرت شاہ ولی اللہؒ کے معاصرین میں سے ہیں۔ لکھنؤ کے علاقے میں سہالہ قصبہ کے رہنے والے تھے، پرانے علمی خاندان کے بزرگ تھے۔ ”فرنگی محل“ لکھنؤ میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی ایک تجارتی کوٹھی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter