اہم دینی و ملی مسائل ایک نظر میں
گفتگو کا آغاز حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے کیا کہ ’’جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے تو ایسے آدمی کو بنائے جو وفات پا چکا ہے کیونکہ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے‘‘۔ پھر حضرت ابن مسعودؓ نے اس کے ساتھ یہ فرمایا کہ ’’اقتدا کے قابل صحابہؓ کی جماعت ہے جو دل کے انتہائی نیک اور علم میں گہرے تھے‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خطابت کی اہمیت، ضرورت اور تقاضے
اس سال کی کلاس کے شرکاء کو خوش آمدید۔ کافی عرصہ سے یہ سلسلہ چل رہا ہے جس کا مجلس صوت الاسلام والے اہتمام کرتے ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں جزائے خیر دیں اور زیادہ سے زیادہ علماء کرام کو اس سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائیں۔ حضرت مولانا مفتی محی الدین صاحب ہمارے بہت پرانے بزرگ دوستوں میں سے ہیں۔ ہماری طویل عرصہ سے رفاقت چلی آ رہی ہے۔ ان کا تعلق خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف سے تو ہے ہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس: چند شکایات پر ایک نظر
بیشتر مسلم ممالک پر برطانیہ، فرانس، ہالینڈ، پرتگال اور دیگر استعماری قوتوں کے تسلط سے قبل ان ممالک میں دینی تعلیمات کے فروغ کو ریاستی ذمہ داری شمار کیا جاتا تھا۔ اور ہر مسلمان حکومت اپنے ملک کے باشندوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات اور دینی احکام و فرائض سے آگاہ کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتی تھی جس کے لیے ہر ریاستی نظام میں خاطر خواہ بندوبست موجود ہوتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادئ مذہب اور آزادئ رائے کا مغربی فلسفہ
مذہبی آزادی اور مذہبی مساوات کے حوالے سے ایک بات تو یہ کی تھی کہ وہ مذہب کو معاشرے سے لاتعلق قرار دیتے ہیں۔ بنیادی اور اصولی جھگڑا یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ مذہب کا معاملہ شخصی ہے اور عقائد، عبادات، اخلاقیات تک مذہب محدود ہے۔ معاشرہ، سوسائٹی، سماج، قانون، عدالت اور سیاست کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب ہم مذہب کے معاشرتی احکام کی بات کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بن کعبؓ اسٹوڈیو کے محمد حنظلہ حسان کا انٹرویو
میں گفتگو کا آغاز کروں گا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے، جس میں انہوں نے فرمایا کہ ”من کان منکم مستنا فلیستن بمن قد مات“ ، ایک بات تو یہ فرمائی، جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے نا، جس کو آئیڈیل کہتے ہیں ہمارے دور میں، آئیڈیل جس کو ہم کہتے ہیں، وہ جو فوت ہو چکا ہے نا، اس کو بنائے۔ ”فان الحی لا تؤمن علیہ الفتنۃ“ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کے محمد ندیم کا انٹرویو
جواب: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ سب سے پہلے تو میں جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کا شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات کا اور چند باتوں کا موقع فراہم کیا۔ گزارش یہ ہے کہ اختلاف کے تو ہمیشہ ضابطے، اصول، آداب ملحوظ رہے ہیں۔ جب بھی اختلاف کو اختلاف سمجھا گیا ہے اور اختلاف کے دائرے میں علمی انداز میں باہمی احترام کے ساتھ اس کا اظہار کیا گیا ہے تو وہ رحمت ثابت ہوا ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
متفرق رپورٹس
۲۰۲۸ء تک سودی نظام کے خاتمہ کے اعلان کا خیرمقدم: تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کی تنظیمِ نو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں شبانِ ختمِ نبوت کے زیراہتمام منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ۳۱ دسمبر ۲۰۲۷ء کو آخری تاریخ طے ہونے پر ہمیں خوشی ہے کہ دستوری طور پر حکومت کو پابند کر دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
صحابہ کرامؓ کے طبعی ذوق اور میلان
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم میں مختلف ذوق ودیعت فرمائے تھے جو آگے چل کر امت میں مستقل طبقات کی بنیاد بنے ہیں۔ آج جو دین کے مختلف بیسیوں شعبے نظر آ رہے ہیں، کوئی کسی شعبے میں کام کر رہا ہے اور کوئی کسی شعبے میں، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تکوینی تقسیم صحابہ کرامؓ کے دور میں ہو گئی تھی۔ اور صحابہ کرامؓ میں سے مختلف حضرات کے مختلف ذوق آگے چلتے چلتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
میسج ٹی وی کے محمد بلال فاروقی کا انٹرویو
پہلی بات تو یہ ہے کہ تمام حملوں کے پیچھے مسلمان نہیں ہیں۔ میں یہاں پاپائے روم کی بات دہرانا چاہوں گا، پوپ فرانسس سے پوچھا گیا کہ دہشت گردی اور اسلام کا کیا تعلق ہے؟ انہوں نے کہا دہشت گرد ہر مذہب میں موجود ہیں اور جہاں موقع ملتا ہے وہاں اظہار کرتے ہیں، اس لیے اسلام اور دہشت گردی کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس حوالے سے میرا جواب بھی وہی ہے جو پاپائے روم کا ہے، پوپ فرانسس کا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دی پاکستان ڈیلی کے قمر زمان بھٹی کا انٹرویو
گزارش یہ ہے کہ امارتِ اسلامی افغانستان جب سے قائم ہوئی ہے الحمد للہ انہوں نے افغانستان میں امن بھی قائم کیا ہے اور افغانستان میں تمام طبقوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، ان کی پوری کوشش ہے اور ان کا اعلان بھی ہے کہ دنیا کے ساتھ چلیں گے۔ لیکن گزارش یہ ہے کہ ان کے ساتھ اس وقت ہمارے خیال سے ناانصافی ہو رہی ہے: ایک تو امریکہ جب گیا ہے تو آٹھ مہینے کی تنخواہیں ان کے کھاتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- « شروع
- ‹ پچھلا صفحہ
- …
- 12
- 13
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »