جمعیۃ العلماء کے مقاصد اور دائرہ کار
جمعیۃ علماء ہند کا قیام 1919ء میں عمل میں لایا گیا تھا جبکہ 1927ء کے دوران پشاور میں جمعیۃ علماء ہند کے زیراہتمام منعقدہ سہ روزہ اجلاس میں امام المحدثین علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ نے اپنے تاریخی خطبۂ صدارت میں جمعیۃ کی آٹھ سالہ کارکردگی، مقاصد اور عزائم کا ایک ہلکا سا خاکہ پیش فرمایا تھا۔ یہ خطبۂ صدارت ایک وقیع فکری و علمی دستاویز ہے جو جنوبی ایشیا کے مسلمانوں، علماء کرام اور دینی کارکنوں کے لیے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جمعیۃ کے صد سالہ عالمی اجتماع کے موقع پر چند گزارشات
’’صد سالہ عالمی اجتماع‘‘ کے حوالہ سے ملک بھر میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کی سرگرمیاں جاری ہیں اور ایک عرصہ کے بعد جمعیۃ کی قیادت اور کارکن ہر سطح پر متحرک نظر آرہے ہیں جو میرے جیسے پرانے کارکنوں کے لیے یقیناً خوشی اور حوصلہ کی بات ہے۔ اس موقع پر مختلف امور کو سامنے رکھتے ہوئے دو تین گزارشات پیش کرنے کو جی چاہتا ہے، ہو سکتا ہے کسی حد تک فائدہ دے جائیں۔ امیر المومنین حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے پہلی صدی ہجری کے خاتمہ پر خلافت سنبھالی تھی، اس سے قبل حضرات صحابہ کرامؓ کے درمیان جمل اور صفین کی جنگیں ہو چکی تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا سید محمد ایوب جان بنوری سے ملاقات
جمعیۃ علماء اسلام صوبہ سرحد کے امیر شیخ الحدیث حضرت مولانا سید محمد ایوب جان بنوری دامت برکاتہم ۲۱ رمضان المبارک ۱۳۳۰ھ کو پشاور میں پیدا ہوئے، آپ کے والد محترم کا اسم گرامی مولانا سید فضل خانؒ ہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم گھر میں حاصل کی اور دورہ حدیث دارالعلوم دیوبند میں شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمدؒ مدنی نے ۱۳۵۲ھ میں کیا۔ طالب علمی کے دور میں دارالعلوم میں طلبہ کی انجمن اصلاح الکلام کے ناظم رہے جبکہ شیخ الحدیث مولانا عبد الحق مدظلہ ایم این اے اکوڑہ خٹک اس انجمن کے صدر تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ
محدث پنجاب مولانا عبد العزیز سہالویؒ ۱۸۸۴ء میں تھانہ چونترہ ضلع راولپنڈی کی بستی سہال میں پیدا ہوئے، آپ کے والد محترم مولانا غلام رسول مرحوم بھی عالم دین تھے۔ مولانا عبد العزیزؒ نے ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں اور اردگرد نواح کے روایتی درسوں میں حاصل کی، اس کے بعد انّہی شریف کی معروف درسگاہ میں برصغیر کے نامور استاد حضرت مولانا غلام رسولؒ المعروف بابا انّہی والے سے کافی عرصہ تعلیم حاصل کی، پھر دارالعلوم دیوبند چلے گئے اور دورۂ حدیث شریف شیخ الہند حضرت مولانا محمود الحسنؒ سے پڑھ کر سندِ فراغت حاصل کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایٹم بم اور چھوٹے ممالک
برطانوی وزیراعظم مسز مارگریٹ تھیچر نے گزشتہ دنوں اپنے دورۂ روس کے دوران ماسکو ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اصولی طور پر چھوٹے ملکوں کی طرف سے ایٹم بم بنانے کی کوششوں کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی چھوٹا ملک ایٹم بم کے بغیر اپنا دفاع نہیں کر سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ میں ایٹم بم ہی قیامِ امن کا ضامن بنا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خان عبد الغفار خان مرحوم
خان عبد الغفار خان مرحوم کا شمار برصغیر کی ان ممتاز شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے برطانوی استعمار کے خلاف جنگ آزادی کی جرأت مندانہ قیادت کی اور عزم و استقلال کے ساتھ قربانیوں اور مصائب و آلام کے مراحل طے کر تے ہوئے قوم کو آزادی کی منزل سے ہمکنار کیا۔ انہوں نے وطن عزیز کی آزادی کے لیے قید و بند کی مسلسل صعوبتیں برداشت کیں اور تخویف و تحریص کے ہر حربہ کو ناکام بناتے ہوئے برٹش استعمار کو بالآخر اس سرزمین سے بوریا بستر سمیٹنے پر مجبور کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحفظ ناموس رسالتؐ اور مسلم ممالک کے سفراء کا عزم
سادہ سا سوال ہے کہ ایک عام شہری کی عزت کو تو دنیا کے ہر ملک میں قانونی تحفظ حاصل ہے اور ہتک عزت کے ساتھ ساتھ ازالۂ حیثیت عرفی کے معاملہ میں دنیا کے ہر ملک کا قانون اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور دادرسی کا حق دیتا ہے مگر مذہبی شخصیات اور دنیا کی مسلمہ دینی ہستیوں کے لیے یہ حق تسلیم کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ بلکہ جن ممالک میں مذہب اور مقدس شخصیات کی حرمت و ناموس کے تحفظ کے قوانین موجود ہیں انہیں آزادیٔ رائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے کر ان سے ایسے قوانین کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جمعیۃ علماء اسلام کا صد سالہ اجتماع
پشاور میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے زیر اہتمام علماء حق کی خدمات کے حوالہ سے صد سالہ عالمی اجتماع کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کے لیے ملک بھر میں تیاریاں جاری ہیں اور جمعیۃ علماء اسلام کی ہر سطح کی قیادت اور کارکن اس کیلئے متحرک نظر آرہے ہیں۔ تیاریوں کے حوالہ سے محسوس ہو رہا ہے کہ یہ بہت بڑا اجتماع ہوگا جو ملک کی دینی جدوجہد اور قومی سیاست میں ایک نئی ہلچل اور تبدیلی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ’’صد سالہ‘‘ کے لفظ کے بارے میں بعض دوستوں کو الجھن ہو رہی ہے جسکے باعث جمعیۃ علماء ہند اور جمعیۃ علماء اسلام کی تاریخ اور ان کے باہمی تعلق کی بحث چل پڑی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’اسلام کو کیا خطرہ ہو سکتا ہے؟‘‘
یہ بات اس حد تک درست ہے کہ اسلام کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے رکھی ہے اور اس دین نے قیامت تک باقی اور محفوظ رہنا ہے۔ اور یہ بات بھی ہمارے عقیدے و ایمان کا حصہ ہے کہ قرآن کریم مکمل اور محفوظ حالت میں رہتی دنیا تک موجود رہے گا اور اس کی تعبیر و تشریح میں جناب نبی اکرمؐ کی حدیث و سنت کا تسلسل بھی قائم رہے گا۔ حتیٰ کہ اسلامی سوسائٹی کی عملی اور آئیڈیل شکل بھی صحابہ کرامؓ کی معاشرتی زندگی کی صورت میں تاریخ کے ریکارڈ کا بدستور حصہ رہے گی۔ لیکن کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اسلام اور دین کو کسی حوالہ سے کوئی خطرہ درپیش نہیں ہوگا؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چودھری ظہور الٰہی شہید
چودھری ظہور الٰہی مرحوم نے پاکستان کی قومی سیاست میں جو سرگرم کردار ادا کیا ہے اور قومی تحریکات میں جس جوش و جذبہ کے ساتھ شریک ہوتے رہے ہیں اس کے باعث قومی حلقوں میں ان کی المناک موت اور وحشیانہ فائرنگ کی اس مذموم کاروائی پر گہرے رنج و غم اور شدید غم و غصہ کے جذبات کا مسلسل اظہار کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ چودھری ظہور الٰہی مرحوم کا شمار ان معدودے چند لیگی راہنماؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی مخلصانہ روش، تحمل، رواداری اور اجتماعی سوچ کے باعث کم و بیش سبھی محب وطن حلقوں سے احترام اور اعتماد حاصل کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- « شروع
- ‹ پچھلا صفحہ
- …
- 332
- 333
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »