نومسلموں کے مسائل

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غیر مسلم اقلیتیں اچھی خاصی تعداد میں رہتی ہیں اور انہیں دستور کے مطابق شہری حقوق حاصل ہیں۔ حتیٰ کہ مسلمانوں کے اندر تبلیغ کرنے اور انہیں غیر مسلم بنانے کے مواقع بھی انہیں میسر ہیں جن سے مسیحی اقلیت کے مشنری ادارے اور قادیانی مبلغین سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جبکہ مسیحی مشنریوں کی طرح غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے کوئی منظم کام قومی سطح پر موجود نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی یا پرائیویٹ سطح پر اس قسم کی کوئی تحریک پائی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ ستمبر ۲۰۱۵ء

دینی تعلیم عورت کا بھی حق ہے

قرآن کریم کی کسی آیت کی جو تشریح کسی صحابیؓ نے کی ہے اس کا بھی وہی مقام ہے اور جو تفسیر کسی صحابیہؓ سے مروی ہے وہ بھی وہی درجہ رکھتی ہے۔ حدیث کی روایت میں جو درجہ مرد صحابہؓ کی روایت کا ہے وہی درجہ خاتون صحابیاتؓ کی روایت کا بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ بلکہ گھر کے اندر اور خاندانی نظام کے حوالہ سے صحابیاتؓ بالخصوص امہات المومنین کی روایات کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اسی طرح فقہی مسائل اور فتاویٰ میں بھی امہات المومنین سے رجوع کیا جاتا تھا اور ان کے فتویٰ کو تسلیم کیا جاتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم اکتوبر ۲۰۱۵ء

یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات

ستمبر کے پہلے عشرہ کے دوران جہاں 6 تاریخ کو یوم دفاع پاکستان اور 7 ستمبر کو یوم فضائیہ منایا جاتا ہے، وہاں 7 ستمبر کو ہی ’’یوم تحفظ ختم نبوت‘‘ بھی منایا جاتا ہے۔ اس روز 1974ء کو ملک کی منتخب پارلیمنٹ نے قادیانیوں کے بارے میں مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے موقف کو دستوری شکل دیتے ہوئے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا تاریخی فیصلہ صادر کیا تھا۔ اس سال بھی ملک بھر میں تقریبات اور ریلیوں کا ان تینوں حوالوں سے اہتمام کیا گیا اور قوم کے ہر طبقہ نے پاکستان کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ ستمبر ۲۰۱۵ء

قادیانیوں کو مسلمانوں کی صف میں شامل کرنے کی مہم

لاہور ہائی کورٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے کہ وہ دو ہفتے کے اندر اپنی اس تقریر کی وضاحت کریں جو انہوں نے گزشتہ ہفتے لندن میں قادیانیوں کے سالانہ عالمی اجتماع میں کی ہے، جس میں انہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے بارے میں پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی غلطی قرار دیتے ہوئے قادیانیوں کے موقف کی حمایت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱ ستمبر ۲۰۱۵ء

بین الاقوامی قوانین اور اسلام

معاہدہ شخصی ہو، گروہی ہو یا بین الاقوامی ہو، اصول ہر جگہ ایک ہی ہے کہ ہمیں کسی بھی معاہدے پر عملدرآمد سے پہلے اسلام کے اس واضح اور صریح حکم پر غور کرنا ہوگا۔ اس کے بغیر ہم اپنے مسلمان ہونے اور پاکستان کے اسلامی جمہوریہ ہونے کے تقاضوں سے وفا نہیں کر سکیں گے۔ پوری دنیا میں مسلمانوں کے گرد بین الاقوامی معاہدات کا جال جس طرح بن دیا گیا ہے، ان معاہدات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے اقدامات سے پہلے ہمیں اس جال اور اس کے پیچھے بیٹھے شکاریوں پر ایک نظر ضرور ڈال لینی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ اگست ۲۰۱۵ء

بخاری شریف کو ایک نظام حیات کے طور پر بھی پڑھیں

امام بخاریؒ نے صرف احادیث بیان نہیں کیں بلکہ قرآن کریم کی آیات اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے ہزاروں احکام و مسائل مستنبط کیے ہیں۔ وہ پہلے مسئلہ بیان کرتے ہیں، پھر اس کے مطابق قرآن کریم کی آیت، حدیث نبویؐ، اور آثار صحابہؓ و تابعینؒ لاتے ہیں، جس سے اہل سنت کے منہج استدلال کی وضاحت بھی ہوجاتی ہے کہ ہمارے دین کی کسی بھی بات کی بنیاد قرآن کریم کے بعد احادیث اور آثار صحابہؓ پر ہے۔ اور یہی اہل سنت کی اعتقادی و فقہی اساس ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اگست ۲۰۱۵ء

اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں

انگریزوں کے آنے کے بعد عالمی صورت حال میں یہ تبدیلی آچکی تھی کہ پہلے حکومتوں کا قیام طاقت کے زور پر ہوتا تھا۔ انگلستان میں بھی بادشاہت کا قیام طاقت کے بل پر ہوا تھا، برصغیر پر بھی انگریزوں نے قوت و طاقت سے قبضہ کیا تھا، جبکہ اس سے پہلے مسلمانوں نے بھی اقلیت ہونے کے باوجود جنوبی ایشیا پر ایک ہزار سال تک طاقت کے ذریعہ حکومت کی تھی۔ مگر اب عالمی صورت حال میں یہ رجحان بڑھنے لگا کہ حکومت و ریاست کا قیام طاقت سے نہیں بلکہ ووٹ کی بنیاد پر اکثریت کی رائے سے ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ اگست ۲۰۱۵ء

قیام پاکستان اور علماء کرام

قیام پاکستان کا بنیادی مقصد اور فلسفہ یہ ہے کہ مسلم اکثریت کے علاقے میں حکومت خود مسلمانوں کی ہونی چاہیے اور قرآن و سنت کے احکام و قوانین کے مطابق ملک کا نظام تشکیل پانا چاہیے۔ یہ اسلام کے تقاضوں میں سے ہے، جناب نبی اکرمؐ کی سنت مبارکہ ہے، اور ملت اسلامیہ کی تاریخ اور ماضی کے تسلسل کا حصہ ہے۔ جناب نبی اکرمؐ کی سنت مبارکہ کے حوالہ سے یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ مکہ مکرمہ سے ہجرت کے بعد جب مدینہ منورہ میں مسلمانوں کی سوسائٹی قائم ہوئی تو نبی اکرمؐ نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ اگست ۲۰۱۵ء

مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ

ایک بار استاد محترم قاری انور صاحب نے ہم چند شاگردوں کو اپنے گھر بلا کر ٹیپ ریکارڈر سے ایک تقریر سنوائی اور مجھے کہا کہ تم بھی اس طرح تقریر کیا کرو۔ یہ تقریر حضرت مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ کی تھی جو میں نے زندگی میں پہلی بار سنی اور اچھی لگی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ ان کے بڑے بھائی ہیں اور ان سے بھی اچھی تقریر کرتے ہیں۔ تو انہیں دیکھنے اور سننے کا شوق پیدا ہوا۔ اب یاد نہیں کہ قاسمی صاحبؒ کی پہلی تقریر کہاں سنی مگر یہ حقیقت ہے کہ زندگی میں ان کی اتنی تقریریں سنیں کہ شمار کرنا مشکل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ اگست ۲۰۱۵ء

دینی طلبہ سے تین گزارشات

تیسری بات یہ ہے کہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ تربیت اور تجربے کی مشق بھی کرتے رہیں۔ سکول و کالج میں سائنس پڑھاتے ہوئے جہاں لیکچر میں تھیوری پڑھائی جاتی ہے وہاں لیبارٹری میں پریکٹیکل بھی کرایا جاتا ہے۔ ہم سبق میں تھیوری تو پڑھتے ہیں مگر عملی زندگی میں اس کے پریکٹیکل کی مشق نہیں کرتے۔ مثلاً قدوری یا فقہ کی کسی کتاب میں نماز کی ترتیب اور آداب تو پڑھ لیتے ہیں مگر اپنی نماز میں اس کا اہتمام کرنے کی فکر نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ اگست ۲۰۱۵ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter