مقالات و مضامین

مولانا نور محمد آف ملہو والیؒ / پیر بشیر احمد گیلانیؒ / مولانا عبد الرؤف جتوئیؒ

گزشتہ دنوں حضرت مولانا نور محمد ملہو والی کا انتقال ہو گیا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم بزرگ علماء میں سے تھے، نوے برس سے زیادہ عمر تھی، حضرت مولانا سید محمد انور شاہ کاشمیریؒ کے تلامذہ میں سے تھے۔ ملہو والی ضلع اٹک میں طویل عرصہ تک تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے اور ان کے متعدد شاگرد مختلف علاقوں میں دینی خدمات میں مصروف ہیں۔ مکمل تحریر

مئی ۱۹۹۴ء

مولانا محمد احمد لدھیانوی کی کامیابی

اہل السنۃ والجماعۃ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے انتخابی معرکہ بالآخر جیت لیا ہے اور انتخابی عذر داری میں ان کے مخالف امیدوار کو نا اہل قرار دے کر مجاز اتھارٹی نے مولانا احمد لدھیانوی کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے بہرہ ور کر دیا ہے۔ جھنگ کا ضلع دینی راہ نماؤں کی سیاسی سرگرمیوں کا ہمیشہ سے ایک اہم میدان رہا ہے۔ مولانا محمد ذاکرؒ ، مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ ، مولانا حق نواز جھنگویؒ ، مولانا بشیر احمد خاکیؒ ، مولانا ایثار القاسمیؒ ، مولانا محمد اعظم طارقؒ اسی ضلع سے الیکشن لڑتے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اپریل ۲۰۱۴ء

مولانا محمد عالمؒ اور مولانا محمد عبد اللہ عباسیؒ

گزشتہ ہفتے ہمیں دو بزرگ علماء کرام کی جدائی کے صدمہ سے دوچار ہونا پڑا اور دین کی مخلصانہ محنت کرنے والی صف کچھ اور سکڑ گئی۔ شیخوپورہ میں حضرت مولانا محمد عالم صاحبؒ کا انتقال دینی حلقوں کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، وہ گزشتہ روز طویل علالت کے بعد وفات پا گئے ہیں، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق ہزارہ کے علاقہ بالاکوٹ سے تھا۔ پہلے ضلع شیخوپورہ کے دیہاتی علاقہ میں دینی تعلیم و تدریس کی خدمات سر انجام دیتے رہے جبکہ 1974ء میں شہر میں انہوں نے جامعہ فاروقیہ کے نام سے مدرسہ قائم کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ جولائی ۲۰۱۴ء

مولانا محمد اقبال نعمانی ؒ

ضلع گوجرانوالہ کے ایک بزرگ عالم دین اور مختلف دینی تحریکات کے سرگرم راہ نما حضرت مولانا محمد اقبال نعمانیؒ کا تذکرہ کرنا چاہتا ہوں جن کا دو روز قبل علی پور چٹھہ میں انتقال ہوگیا ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق کمالیہ سے تھا اور جامعہ خیر المدارس ملتان کے فضلاء میں سے تھے۔ کم و بیش نصف صدی قبل علی پور چٹھہ کی مرکزی جامع مسجد کی خطابت کے منصب پر فائز ہوئے اور آخری عمر میں شدید علالت اور معذوری تک اس حیثیت سے علاقہ کے عوام کی دینی اور مسلکی راہ نمائی کا فریضہ سر انجام دیتے رہے۔ مکمل تحریر

۲۱ ستمبر ۲۰۱۳ء

ناموسِ رسالتؐ کے قانون پر نظر ثانی؟

مرکزی جمعیۃ اہل حدیث پاکستان کے امیر محترم سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ توہین رسالتؐ پر موت کی سزا کے قانون کی تبدیلی برداشت نہیں کی جائے گی، البتہ اس کے غلط استعمال کی روک تھام ضروری ہے اور اس پر ہمیں غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل توہین رسالتؐ کے قانون پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے مگر اس کے لیے حکومت یہ مسئلہ باقاعدہ طور پر اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ جنوری ۲۰۱۶

اسلامی ریاست چلانے کے لیے رجال کار کی ضرورت

ایک عجیب سی صورت حال اس وقت ہمارے سامنے ہے کہ ملک میں شرعی نظام کا نفاذ صرف ہمارا مطالبہ ہی نہیں بلکہ قومی ضرورت ہے۔ لیکن انتظامیہ، عدلیہ، معیشت اور دیگر شعبوں کے لیے اس کے مطابق رجال کار کی فراہمی کا کوئی نظام کسی سطح پر موجود نہیں ہے۔ نہ ریاستی تعلیمی ادارے اسے اپنے اہداف میں شامل کرنے کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی دینی مدارس کے موجودہ نصاب و نظام میں اس کی کوئی گنجائش دکھائی دے رہی ہے۔ ظاہر بات ہے کہ یہ ذمہ داری انہی دو اداروں میں سے کوئی قبول کرے گا تو بات آگے بڑھے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جنوری ۲۰۱۶ء

پاک امریکہ تعلقات ۔ حقیقت پسندانہ تجزیہ کی ضرورت

وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ ہم نے جہاد افغانستان میں فریق بن کر غلطی کی تھی اور پھر جنرل پرویز مشرف کے دور میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہو کر بھی غلطی کی ہے، آئندہ یہ غلطی نہیں دہرائیں گے۔ انہوں نے یہ بات سعودی عرب ایران کشمکش کے تناظر میں کہی ہے۔ جہاں تک اپنی غلطیوں کو محسوس کرنے، ان کا اعتراف کرنے اور آئندہ غلطی نہ دہرانے کے عزم کا تعلق ہے، خواجہ صاحب کا یہ ارشاد خوش آئند ہے اور قومی سیاست میں اچھی پیش رفت کی علامت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ جنوری ۲۰۱۶ء

بعض حالیہ اقدامات پر دینی حلقوں کی فکرمندی

اس بات پر فکرمندی اور تشویش مسلسل بڑھتی جا رہی ہے کہ ملک میں دینی اقدار و روایات کو کمزور کرنے، نافذ شدہ چند اسلامی قوانین و ضوابط کو غیر مؤثر بنانے، اور لادینی فلسفہ و ثقافت کو ترویج دینے کی کوششوں میں جو تیزی اور وسعت دیکھنے میں آرہی ہے، دینی حلقوں میں بے توجہی، بے حسی اور ہر قسم کے حالات کے ساتھ سمجھوتہ کر لینے کا رجحان اس سے کہیں زیادہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بالخصوص قومی سیاست میں دینی حلقوں کی نمائندگی کرنے والی قیادت کی قناعت پسندی ایک طرح کا روگ سا بن کر رہ گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ جنوری ۲۰۱۶ء

’’لا الٰہ‘‘ کے ساتھ ’’الا اللہ‘‘ کی ضرورت

سعودی عرب کے مفتی اعظم فضیلۃ الشیخ عبد العزیز آل الشیخ حفظہ اللہ تعالیٰ نے کہا ہے کہ داعش اسرائیلی فوج کا حصہ ہے اور ان خوارج کی ہی ایک شکل ہے جنہوں نے قرن اول میں اسلامی خلافت کے خلاف بغاوت کر کے ہر طرف قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا تھا۔ شیخ محترم نے اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ مسلم ممالک کا فوجی اتحاد داعش کو کچلنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ داعش اسرائیلی فوج کا حصہ ہے یا نہیں یہ ایک بحث طلب بات ہے، مگر اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ داعش نے طور طریقے وہی اختیار کر رکھے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ دسمبر ۲۰۱۵ء

اعجاز قرآن کی ایک اور تاریخی شہادت

برمنگھم یونیورسٹی کی لائبریری میں قرآن کریم کے قدیم ترین نسخے کے اوراق کی دریافت نے علم و تحقیق کی دنیا کو دلچسپی کا ایک اور میدان فراہم کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اوراق قرآن کریم کے قدیم ترین نسخے کے ہیں اور ان کی تحریر کا دور حضرت ابوبکر صدیقؓ کی خلافت کا دور سمجھا جا رہا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو یہ مقدس اوراق مصحف قرآنی کے اس نسخے کے ہو سکتے ہیں جو حضرت ابوبکر صدیقؓ کے حکم پر جناب نبی اکرم ﷺ کے سب سے بڑے کاتب وحی حضرت زید بن ثابت انصاریؓ نے مرتب کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ دسمبر ۲۰۱۵ء

مدارس کے متعلق وزراء کے حوصلہ افزا تاثرات

وفاقی وزیر مذہبی امور اوقاف و حج سردار محمد یوسف نے اس موقع پر مختلف قومی مسائل پر اظہار خیال کیا اور بطور خاص مدارس دینیہ کے حوالہ سے حوصلہ افزا گفتگو کی۔ ان کا کہنا ہے کہ مدارس کو خواہ مخواہ دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے حالانکہ دینی مدارس دہشت گردی کی جنگ میں حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ اگر مدارس میں پڑھنے والے کچھ لوگ دہشت گردی میں ملوث ہیں تو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم پانے والے بہت سے حضرات بھی دہشت گردی کے اس عمل کا حصہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ دسمبر ۲۰۱۵ء

رسول اکرمؐ کی معاشرتی اصلاحات

جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نسبت اور عقیدت و محبت کا اظہار ہمارے ایمانی تقاضوں میں سے ہے، اور ہر مسلمان کسی نہ کسی انداز میں اس کا اظہار ضرور کرتا رہتا ہے۔ مگر اس کے ساتھ یہ بات بھی پیش نظر رکھنا ضروری ہے کہ جناب رسول اللہؐ کی بعثت کن مقاصد کے لیے ہوئی تھی؟ اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبرؐ نے انسانی معاشرہ کو خیر کے کن کاموں کی تلقین کی تھی، شر کے کن کاموں سے روکا تھا، اور بھرپور محنت کے ساتھ انسانی سوسائٹی کو کن تبدیلیوں اور اصلاحات سے روشناس کرایا تھا جن کی وجہ سے انہیں پیغمبر انقلاب کہا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ دسمبر ۲۰۱۵ء

مسلم ممالک کا فوجی اتحاد

گزشتہ دنوں سعودی عرب نے 34 اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد دہشت گردی کے مختلف گروپوں کی کاروائیوں کا انسداد بتایا گیا ہے۔ اس اتحاد کا ہیڈ کوارٹر ریاض میں ہوگا اور اس میں شامل ممالک میں پاکستان کا نام بھی موجود ہے جبکہ ایران، عراق اور شام اس کا حصہ نہیں ہیں۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس کی تفصیلات سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے اصولی طور پر اس کا خیر مقدم کیا ہے مگر شمولیت کے بارے میں کہا ہے کہ تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ دسمبر ۲۰۱۵ء

غیر سودی بینکاری کی عالمی مقبولیت

ایک قومی اخبار نے یہ خبر شائع کی ہے کہ روس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی دمتری سویولوو نے ایک قانون منظوری کے لیے پیش کیا ہے کہ روس میں بغیر سود اسلامی بینکاری کی اجازت دی جائے۔ اس سے کچھ عرصہ پہلے دمتری سویولوو اسمبلی میں ایک اور مسودہ قانون بھی پیش کر چکے ہیں جس میں اسلامی اصول کی بنیاد پر لیزنگ میں رکاوٹ ڈالے جانے کو غیر قانونی قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ دسمبر ۲۰۱۵ء

تکفیر کا فتنہ اور موجودہ عالمی مخمصہ

گزشتہ دنوں جامعۃ الازہر کے سربراہ فضیلۃ الدکتور احمد الطیب حفظہ اللہ تعالیٰ کے حوالہ سے ایک قومی اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ انہوں نے اپنے اس موقف کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ شام اور عراق سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تنظیم داعش کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جامعۃ الازہر کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو فرشتوں، الہامی کتابوں بشمول قرآن پاک سے انکار کرے وہ ایمان سے خارج سمجھا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۱۵ء

مولانا عبد المجید شاہ ندیمؒ

خطیب العصر حضرت مولانا سید عبد المجید شاہ ندیمؒ بھی ہم سے رخصت ہوگئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ وہ اپنے دور کے چند بڑے خطباء میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے کم و بیش نصف صدی تک پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مختلف ملکوں کی فضاؤں میں اپنی خطابت کا جادو جگایا اور لاکھوں مسلمانوں کے عقائد و اعمال کی اصلاح کا ذریعہ بنے۔ ان کی خطابت میں حسن قراءت، ترنم، معلومات، مشن اور جذبہ و جوش کا خوبصورت امتزاج پایا جاتا تھا ، اور وہ واضح فکری اہداف رکھتے تھے جن کے لیے وہ زندگی بھر سرگرم عمل رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ دسمبر ۲۰۱۵ء

عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد

جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے قرب قیامت کی نشانیوں میں ایک بڑی علامت ’’یتقارب الزمان‘‘ بیان فرمائی ہے جس کا ترجمہ زمانے کا ایک دوسرے کے قریب ہونا ہے۔ جبکہ محاورے میں اس کا مفہوم یوں بیان کیا جا سکتا ہے کہ ’’فاصلے سمٹتے چلے جائیں گے‘‘۔ آج کا دور اس کا مصداق دکھائی دیتا ہے کہ جدید مواصلاتی نظام اور سہولتوں نے مشرق و مغرب اور شمال و جنوب کو اس طرح ایک دوسرے سے پیوست کر دیا ہے کہ دنیا کے کسی کونے میں رونما ہونے والا کوئی واقعہ آنًا فانًا دنیا بھر میں نہ صرف پھیل جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ نومبر ۲۰۱۵ء

دیوبندی بریلوی اختلافات ۔ افہام و تفہیم کے ماحول کی ضرورت

مولانا مفتی سعید احمد اسعد بریلوی مکتب فکر کے معروف بزرگ مولانا مفتی محمد امین کے فرزند اور جامعہ امینیہ شیخ کالونی کے مہتمم ہیں۔ مسلکی اختلافات پر ایک بڑے مناظر کی شہرت رکھتے ہیں اور معروف خطباء میں شمار ہوتے ہیں۔ حافظ ریاض احمد قادری، مولانا قاری لائق علی اور سید ذکر اللہ الحسنی کے ہمراہ جامعہ امینیہ میں حاضری ہوئی۔ مفتی صاحب موصوف نے عزت و توقیر سے نوازا اور ملاقات کا مقصد یہ بتایا کہ وہ ایک عرصہ سے اس سوچ میں ہیں کہ دیوبندی بریلوی تفریق اور اختلافات ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ نومبر ۲۰۱۵ء

تین معاصر بزرگوں کے تصنیفی کارنامے

حضرت مولانا سمیع الحق سے ملاقات بلکہ طویل نشست ہوئی، حضرت ڈاکٹر صاحبؒ کی وفات پر تعزیت اور دعائے مغفرت کے علاوہ متعدد ملکی و قومی مسائل پر تبادلۂ خیالات ہوا اور مولانا سمیع الحق کی تصنیفی سرگرمیوں اور مساعی سے آگاہی حاصل کی۔ میں نے اس موقع پر عرض کیا کہ اپنے تین معاصر بزرگوں کی محنت دیکھ کر مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے بلکہ رشک ہوتا ہے کہ وہ تحریری محاذ پر مستند معلومات اور تاریخ کا ایک بڑا ذخیرہ مرتب کر کے نئی نسل کے حوالے کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ نومبر ۲۰۱۵ء

پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ

اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ملک کو دھیرے دھیرے سیکولر ازم کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور اسلامی تشخص کو کمزور کرنے کی مہم ہر سطح پر جاری ہے۔ مگر دینی و علمی حلقوں میں بیداری دکھائی نہیں دے رہی۔ جبکہ دستور پاکستان میں وطن عزیز کے اسلامی تشخص کے تحفظ اور اسلامی اقدار و روایات کی ترویج کو حکومت کی ذمہ داری قرار دیا گیا ہے۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا جو اکیسویں آئینی ترامیم کے حوالہ سے سامنے آیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نا معلوم

رائے ونڈ کا سالانہ تبلیغی اجتماع

گزشتہ روز جمعرات کو رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے سالانہ عالمی اجتماع کے دوسرے مرحلہ کے آغاز میں کچھ دیر کے لیے حاضری کا اتفاق ہوا۔ یہ میرا کم و بیش ہر سال کا معمول ہے کہ تھوڑی دیر کے لیے حاضر ہوتا ہوں، ایک دو نمازوں میں شریک ہوتا ہوں اور ایک دو بزرگوں کے بیانات سن کر واپسی کر لیتا ہوں جس سے اس خیر کے کام میں تھوڑی سی شرکت ہو جاتی ہے، کچھ دوستوں سے ملاقات ہو جاتی ہے اور دعوت و اصلاح کا اجتماعی عمل دیکھ کر ایمان کو تازگی میسر آجاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ نومبر ۲۰۱۵ء

دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ان دنوں مختلف دینی جماعتوں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں اور دینی جماعتوں کی سربراہی کانفرنس کی راہ ہموار کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ملی مجلس شرعی پاکستان نے بھی چند دنوں سے اسی مقصد کے لیے سرگرمیوں کا آغاز کر رکھا ہے۔ 18 اکتوبر کو ہمدرد ہال لاہور میں ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ راہنماؤں کا ایک بھرپور نمائندہ اجتماع ہوا تھا جس میں ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل جناب لیاقت بلوچ نے بھی شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ نومبر ۲۰۱۵ء

توبہ، اصلاح، تلافی

سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے گزشتہ دنوں ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق پر حملہ کے موقع پر وہاں ناجائز کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کی رپورٹ غلط تھی اور انہیں عراق پر حملہ کے نتیجے میں داعش کے منظم ہو جانے کا اندازہ نہیں تھا۔ اس لیے وہ اس پر معذرت خواہ ہیں۔ ٹونی بلیئر عراق پر امریکی اتحاد کے حملہ کے قائدین میں سے تھے اور انہوں نے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش اور نائب صدر ڈک چینی کا ساتھ دے کر نہ صرف اس حملہ میں برطانوی فوجوں کو شریک کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم نومبر ۲۰۱۵ء

تحریک انسداد سود کا اجلاس

۲۶ اکتوبر کو تحریک انسداد سود پاکستان کی دعوت پر گڑھی شاہو لاہور میں تنظیم اسلامی پاکستان کے دفتر میں مختلف دینی جماعتوں کے سرکردہ حضرات کا نماز ظہر کے بعد دو بجے مشترکہ مشاورتی اجلاس تھا۔ صبح نماز فجر کے وقت اطلاع ملی کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بزرگ راہنما حافظ محمد ثاقب کا انتقال ہوگیا ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ نماز جنازہ ۲ بجے شیرانوالہ باغ، گوجرانوالہ میں ادا کی جانی تھی۔ حافظ صاحب مکمل تحریر

۲۹ اکتوبر ۲۰۱۵ء

سرزمین جہلم کے بزرگ

10 اکتوبر کو ڈومیلی ضلع جھلم کی ایک با مقصد تقریب میں شرکت کا موقع ملا۔ ڈومیلی کا نام زبان پر آتے ہی حضرت مولانا حکیم سید علی شاہؒ کا سراپا نگاہوں کے سامنے گھوم جاتا ہے جنہوں نے اس علاقہ میں توحید و سنت کے فروغ اور رفض و بدعت کے تعاقب میں مسلسل جدوجہد کی۔ اور آج ان کی اس جدوجہد کے آثار پورے خطے میں دکھائی دے رہے ہیں۔ وہ حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ اور حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلویؒ کے شاگرد اور حکیم الامت حضرت تھانویؒ سے روحانی سلوک و تربیت کا تعلق رکھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ اکتوبر ۲۰۱۵ء

مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ

وقت اتنی تیزی سے گزر جاتا ہے اور حالات یوں بھی بدل جاتے ہیں، اس کے بارے میں سن تو بہت کچھ رکھا تھا مگر رفتار زمانہ نے عمل و تجربہ کی دنیا میں احساس دلایا تو اس کا صحیح اندازہ ہوا۔ ابھی کل کی بات ہے کہ قومی سیاست میں مولانا مفتی محمودؒ کی شب و روز سرگرمیاں اور ان کی حکمت و تدبر ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے، بلکہ ان کے ساتھ شریک کار تھے۔ مگر آج جب وقت کا حساب لگایا تو زمانے کی بے رحم رفتار نے بتایا کہ 14 اکتوبر کو انہیں ہم سے رخصت ہوئے پینتیس برس ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اکتوبر ۲۰۱۵ء

حج انتظامات کے متعلق کچھ تجاویز

حج کا سفر صبر و مشقت کا سفر ہوتا ہے اور اس کا اجر و ثواب بھی بقدر مشقت بتایا گیا ہے، اس لیے ایسے معاملات میں شکوہ و شکایت کا کوئی موقع و محل نہیں بنتا۔ البتہ جن امور کا تعلق اجتماعی نظم سے ہے ان کا تذکرہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔ یہ بات منطقی اور اصولی ہے کہ حج کے انتظامات کرنے والی اتھارٹی اپنے فقہی مسلک اور ترجیحات کے مطابق ہی انتظامات کرے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ اکتوبر ۲۰۱۵ء

حج کے انتظامات اور منٰی کا سانحہ

منیٰ میں ہمارے خیمے مسجد خیف کے ساتھ اور جمرات کے قریب تھے، یہاں بھی قیام و طعام کی اچھی سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔ جس روز منیٰ کا سانحہ پیش آیا ہم صبح صبح رمی سے فارغ ہو کر خیموں میں آچکے تھے۔ رات سفر میں گزری تھی اور رمی جمرات بھی مشقت کا مرحلہ تھا اس لیے میں واپس پہنچ کر خیمہ میں سو گیا۔ دو تین گھنٹے کے بعد آنکھ کھلی تو ساتھیوں نے سانحہ کے بارے میں بتایا، سینکڑوں کی تعداد میں شہادتوں کی خبروں نے پریشان کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ اکتوبر ۲۰۱۵ء

کچھ دیر حرمین شریفین کی مقدس فضاؤں میں

اس مرتبہ عید الاضحی کی تعطیلات بحمد اللہ تعالیٰ حرمین شریفین اور مشاعر مقدسہ کی فضاؤں میں گزارنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ دو ہفتے قبل اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارت خانہ کی طرف سے پیغام ملا کہ اس سال خادم الحرمین الشریفین الملک سلمان بن عبد العزیز حفظہ اللہ تعالیٰ کی میزبانی میں حج بیت اللہ شریف کی سعادت حاصل کرنے والے خوش نصیبوں میں آپ کا نام بھی شامل ہے، اس لیے پاسپورٹ بھجوا دیجیے۔ یہ پیشکش ایسی تھی کہ انکار کی کوئی گنجائش ہی نہیں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اکتوبر ۲۰۱۵ء

ملی مجلس شرعی کا اجلاس

اجلاس میں آئینی ترمیم کے حوالہ سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ آئینی ترامیم کے حوالہ سے پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار سے جن بنیادی اصولوں کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ان میں دستور کی اسلامی دفعات اور ملک کا نظریاتی تشخص شامل نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پارلیمنٹ کا یہ اختیار تسلیم کر لیا گیا ہے کہ وہ دستور کی ان دفعات میں ترامیم کر سکتی ہے جن کا تعلق نظریہ پاکستان، ملک کے اسلامی تشخص اور اسلامی قوانین کی عملداری سے ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ ستمبر ۲۰۱۵ء

اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کا حکم

ملک میں اردو زبان کو سرکاری، دفتری اور عدالتی شعبوں میں عملاً رائج کرنے کے بارے میں عدالت عظمیٰ کے حالیہ فیصلے پر اگر خلوص دل سے عمل کا اہتمام ہوگیا تو ہمارے بہت سے معاشرتی، فکری اور تہذیبی مسائل بحمد اللہ تعالیٰ از خود حل ہوتے چلے جائیں گے۔ جبکہ آنے والی نسلیں یقیناً عدالت عظمیٰ کی شکر گزار ہوں گی اور اس کے معزز ججوں کو دعائیں دیں گی۔ جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ ایک ماہ سے بھی کم چیف جسٹس رہے لیکن جاتے جاتے یہ تاریخی فیصلہ سنا کر اپنا نام تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ایک قابل احترام جج کے طور پر محفوظ کرا گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ ستمبر ۲۰۱۵ء

شیخ الہندؒ کے تین شاگرد

شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کے تلامذہ میں میری معلومات کے مطابق تین بزرگ ضلع گوجرانوالہ سے تعلق رکھتے ہیں، ان میں سے ایک کی میں نے زیارت کی ہے۔ تحصیل وزیر آباد کے گاؤں دلاور چیمہ کے ایک بزرگ حضرت مولانا ابوالقاسم محمد رفیق دلاوریؒ کا شمار حضرت شیخ الہندؒ کے تلامذہ میں ہوتا ہے اور وہ اپنی تصنیفی خدمات کے حوالہ سے علمی دنیا میں معروف ہیں۔ حنفی فقہ کے مطابق اردو زبان میں نماز کے احکام و مسائل پر ان کی کتاب ’’الصلوٰۃ عماد الدین‘‘ نے خاصی شہرت و قبولیت حاصل کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ ستمبر ۲۰۱۵ء

نومسلموں کے مسائل

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غیر مسلم اقلیتیں اچھی خاصی تعداد میں رہتی ہیں اور انہیں دستور کے مطابق شہری حقوق حاصل ہیں۔ حتیٰ کہ مسلمانوں کے اندر تبلیغ کرنے اور انہیں غیر مسلم بنانے کے مواقع بھی انہیں میسر ہیں جن سے مسیحی اقلیت کے مشنری ادارے اور قادیانی مبلغین سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جبکہ مسیحی مشنریوں کی طرح غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے کوئی منظم کام قومی سطح پر موجود نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی یا پرائیویٹ سطح پر اس قسم کی کوئی تحریک پائی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ ستمبر ۲۰۱۵ء

دینی تعلیم عورت کا بھی حق ہے

قرآن کریم کی کسی آیت کی جو تشریح کسی صحابیؓ نے کی ہے اس کا بھی وہی مقام ہے اور جو تفسیر کسی صحابیہؓ سے مروی ہے وہ بھی وہی درجہ رکھتی ہے۔ حدیث کی روایت میں جو درجہ مرد صحابہؓ کی روایت کا ہے وہی درجہ خاتون صحابیاتؓ کی روایت کا بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ بلکہ گھر کے اندر اور خاندانی نظام کے حوالہ سے صحابیاتؓ بالخصوص امہات المومنین کی روایات کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اسی طرح فقہی مسائل اور فتاویٰ میں بھی امہات المومنین سے رجوع کیا جاتا تھا اور ان کے فتویٰ کو تسلیم کیا جاتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم اکتوبر ۲۰۱۵ء

یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات

ستمبر کے پہلے عشرہ کے دوران جہاں 6 تاریخ کو یوم دفاع پاکستان اور 7 ستمبر کو یوم فضائیہ منایا جاتا ہے، وہاں 7 ستمبر کو ہی ’’یوم تحفظ ختم نبوت‘‘ بھی منایا جاتا ہے۔ اس روز 1974ء کو ملک کی منتخب پارلیمنٹ نے قادیانیوں کے بارے میں مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے موقف کو دستوری شکل دیتے ہوئے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا تاریخی فیصلہ صادر کیا تھا۔ اس سال بھی ملک بھر میں تقریبات اور ریلیوں کا ان تینوں حوالوں سے اہتمام کیا گیا اور قوم کے ہر طبقہ نے پاکستان کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ ستمبر ۲۰۱۵ء

قادیانیوں کو مسلمانوں کی صف میں شامل کرنے کی مہم

لاہور ہائی کورٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے کہ وہ دو ہفتے کے اندر اپنی اس تقریر کی وضاحت کریں جو انہوں نے گزشتہ ہفتے لندن میں قادیانیوں کے سالانہ عالمی اجتماع میں کی ہے، جس میں انہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے بارے میں پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلے کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی غلطی قرار دیتے ہوئے قادیانیوں کے موقف کی حمایت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱ ستمبر ۲۰۱۵ء

بین الاقوامی قوانین اور اسلام

معاہدہ شخصی ہو، گروہی ہو یا بین الاقوامی ہو، اصول ہر جگہ ایک ہی ہے کہ ہمیں کسی بھی معاہدے پر عملدرآمد سے پہلے اسلام کے اس واضح اور صریح حکم پر غور کرنا ہوگا۔ اس کے بغیر ہم اپنے مسلمان ہونے اور پاکستان کے اسلامی جمہوریہ ہونے کے تقاضوں سے وفا نہیں کر سکیں گے۔ پوری دنیا میں مسلمانوں کے گرد بین الاقوامی معاہدات کا جال جس طرح بن دیا گیا ہے، ان معاہدات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے اقدامات سے پہلے ہمیں اس جال اور اس کے پیچھے بیٹھے شکاریوں پر ایک نظر ضرور ڈال لینی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ اگست ۲۰۱۵ء

اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں

انگریزوں کے آنے کے بعد عالمی صورت حال میں یہ تبدیلی آچکی تھی کہ پہلے حکومتوں کا قیام طاقت کے زور پر ہوتا تھا۔ انگلستان میں بھی بادشاہت کا قیام طاقت کے بل پر ہوا تھا، برصغیر پر بھی انگریزوں نے قوت و طاقت سے قبضہ کیا تھا، جبکہ اس سے پہلے مسلمانوں نے بھی اقلیت ہونے کے باوجود جنوبی ایشیا پر ایک ہزار سال تک طاقت کے ذریعہ حکومت کی تھی۔ مگر اب عالمی صورت حال میں یہ رجحان بڑھنے لگا کہ حکومت و ریاست کا قیام طاقت سے نہیں بلکہ ووٹ کی بنیاد پر اکثریت کی رائے سے ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ اگست ۲۰۱۵ء

مولانا محمد ضیاء القاسمیؒ

ایک بار استاد محترم قاری انور صاحب نے ہم چند شاگردوں کو اپنے گھر بلا کر ٹیپ ریکارڈر سے ایک تقریر سنوائی اور مجھے کہا کہ تم بھی اس طرح تقریر کیا کرو۔ یہ تقریر حضرت مولانا قاری عبد الحئی عابدؒ کی تھی جو میں نے زندگی میں پہلی بار سنی اور اچھی لگی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ حضرت مولانا ضیاء القاسمیؒ ان کے بڑے بھائی ہیں اور ان سے بھی اچھی تقریر کرتے ہیں۔ تو انہیں دیکھنے اور سننے کا شوق پیدا ہوا۔ اب یاد نہیں کہ قاسمی صاحبؒ کی پہلی تقریر کہاں سنی مگر یہ حقیقت ہے کہ زندگی میں ان کی اتنی تقریریں سنیں کہ شمار کرنا مشکل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ اگست ۲۰۱۵ء

مشرق وسطیٰ میں مسلکی کشمکش

مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک میں مسلمانوں کے مختلف گروہوں کے درمیان سالہا سال سے جاری کشمکش بلکہ خانہ جنگی کے بارے میں جب یہ بات کہی جاتی ہے کہ یہ سنی شیعہ کشمکش نہیں ہے یا اسے سنی شیعہ کشمکش کا عنوان نہیں دینا چاہیے تو دل کی بات یہ ہے کہ خود میرا بھی جی چاہتا ہے کہ یہی بات کہوں اور مسلسل کہتا چلا جاؤں۔ لیکن معروضی حال کو دیکھتا ہوں تو کھلی آنکھوں سے نظر آنے والا منظر اس معصوم سی خواہش کا ساتھ دینے سے انکار کر دیتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ جولائی ۲۰۱۵ء

بیرونی مداخلت پر مالدیپ کی مذمت

اے پی پی کی ایک خبر کے مطابق مالدیپ کے صدر عبد اللہ یامین نے ملکی معاملات میں مغربی مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔ مالدیپ کے پچاسویں یوم آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر عبد اللہ نے ترقی یافتہ ممالک پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے جزیرے پر اپنے قوانین اور معیارات مسلط کر رکھے ہیں۔ کچھ ممالک اور عالمی ادارے مالدیپ کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ تقریب میں ہمسایہ ملک سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا بھی موجود تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جولائی ۲۰۱۵ء

ایران کے جوہری معاہدے کا جائزہ

بڑی طاقتیں کہلانے والے چھ ملکوں کے ساتھ ایران کا ایٹمی معاہدہ اس وقت پوری دنیا میں زیر بحث ہے اور اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر اظہار خیال کا سلسلہ جاری ہے۔ معاہدہ کا خلاصہ یہ ہے کہ ان چھ ملکوں نے ایران کو اس بات پر آمادہ کر لیا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو دس سال تک ایٹم بم بنانے کے لیے استعمال نہیں کر سکے گا۔ اور اس سلسلہ میں عالمی سطح پر نگرانی کرنے والے اداروں کو اپنی ایٹمی تنصیبات اور اثاثوں تک رسائی فراہم کرنے کا پابند ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ جولائی ۲۰۱۵ء

مسئلہ قومی زبان اردو کا

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے جناب اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر وفاقی حکومت سے اردو زبان کو تدریسی نصاب اور عدالتی زبان کے طور پر رائج کرنے کے بارے میں 18 اگست تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ قومی زبان اردو کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جا رہا۔ کسی بھی قوم کی پہچان اس کی زبان سے ہوتی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ اردو زبان کو سکولوں و کالجوں میں تدریسی نصاب کا حصہ بنانے اور تمام عدالتی کاروائی کو اردو زبان میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ جولائی ۲۰۱۵ء

سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم

یہ خبر دل کو غم و اندوہ کی گہرائیوں میں لے گئی ہے کہ تحریک آزادیٔ کشمیر کے نامور راہنما اور پاکستان کی قومی سیاست کے ایک اہم نظریاتی کردار سردار محمد عبد القیوم خان طویل علالت کے بعد 91 برس کی عمر میں ہمیں داغ مفارقت دے گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ سردار صاحب کے ساتھ میرا بہت قریبی تعلق رہا ہے اور میں ان کی تحریکی اور سیاسی زندگی کے نشیب و فراز کے مختلف مراحل کا عینی گواہ ہوں، بلکہ بعض مراحل میں شریک کار بھی رہا ہوں۔ میں نے پہلی بار انہیں کم و بیش نصف صدی قبل اس وقت دیکھا جب ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جولائی ۲۰۱۵ء

مری میں علمی و فکری نشستیں

گزشتہ دنوں دورۂ تفسیر کی پوری کلاس کے ساتھ چار روز مری میں گزارنے کا موقع ملا۔ جون کے آغاز میں جامعہ فاروق اعظمؓ مری کے سالانہ جلسہ میں حاضری ہوئی تو جامعہ کے مہتمم مولانا قاری سیف اللہ سیفی نے تقاضہ کیا کہ رمضان المبارک کے کچھ ایام ان کے پاس مری میں گزاروں۔ میں نے عذر کیا کہ ہمارے ہاں الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں دورۂ تفسیر کی چالیس روزہ کلاس ہوتی ہے جو وسط رمضان تک جاری رہتی ہے، جبکہ آخری عشرہ کی اپنی مصروفیات ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ جولائی ۲۰۱۵ء

اسلام میں خواتین کے حقوق

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ اب تک پوری دنیا میں گیارہ کروڑ سے زائد لڑکیاں قتل کی جا چکی ہیں۔ اس نسل کشی کو رپورٹ میں ’’جینڈر سائڈ‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے اور اس کے اسباب میں (۱) اسقاط حمل (۲) کارو کاری (۳) نو عمری کی شادی اور (۴) چین میں ایک بچہ پیدا کرنے کی پالیسی کو نمایاں قرار دیا گیا ہے۔ اسلام سے پہلے عرب معاشرہ میں لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے کا رجحان عام تھا جس کا قرآن کریم میں ذکر موجود ہے اور کلام باری تعالیٰ میں اس کے دو اہم اسباب بیان کیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ جولائی ۲۰۱۵ء

دینی مدارس اور عدالت عظمیٰ

دینی مدارس کو این جی اوز کا ہی ایک وسیع نیٹ ورک سمجھا جاتا ہے اس لیے کہ ہزاروں دینی مدارس ملک بھر میں لاکھوں طلبہ اور طالبات کو نہ صرف مفت تعلیم فراہم کر رہے ہیں بلکہ رہائش، خوراک اور علاج وغیرہ کی سہولتیں بھی انہیں بلا معاوضہ مہیا کی جا رہی ہیں۔ اس تعلیم میں قرآن و حدیث اور دیگر دینی علوم کے ساتھ ساتھ میٹرک تک عصری تعلیم اور کمپیوٹر ٹریننگ بھی شامل ہے۔ اصحاب ثروت اپنی زکوٰۃ و صدقات اور عطیات وغیرہ کے ساتھ تعاون کرتے ہیں جو مستحق طلبہ اور طالبات پر خرچ کی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ جولائی ۲۰۱۵ء

نیب کا کردار ۔ ایک لمحۂ فکریہ

ہار کی واپسی کی خبر جن تفصیلات کے ساتھ شائع ہوئی ہیں انہیں پڑھتے ہوئے ہمیں دور نبویؐ کا ایک واقعہ یاد آگیا کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے ایک صاحب کو کسی علاقہ سے زکوٰۃ و عشر اور دیگر محصولات کی وصولی کے لیے عامل بنا کر بھیجا۔ اس دور میں تحصیلدار اور محصولات وصول کرنے والے کے لیے ’’عامل‘‘ کی اصطلاح ہی استعمال ہوتی تھی۔ وہ جب اپنی ڈیوٹی مکمل کر کے واپس آئے تو جناب نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں وصول شدہ اموال پیش کیے مگر ایک گٹھڑی علیحدہ رکھ دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ جولائی ۲۰۱۵ء

دستور پاکستان کی اسلامی بنیادیں

جنوری 1953ء میں انہی اکابر علماء کرام کا اجلاس دوبارہ کراچی میں ہوا تھا اور اس میں تمام مکاتب فکر کے اکابر علماء کرام نے مجلس دستور ساز کے تجویز کردہ بنیادی اصولوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کے بارے میں متفقہ سفارشات پیش کی تھیں۔ یہ سفارشات شاید دوبارہ منظر عام پر نہیں آسکیں۔ یہ دستاویز پاکستان کی دستور سازی کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور ہم اسے اسلامی نظریاتی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر حافظ اکرام الحق کے شکریہ کے ساتھ قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ جون ۲۰۱۵ء

غیر ملکی این جی اوز کے خلاف کاروائی!

بلاشبہ ساری این جی اوز ایسی نہیں ہیں اور بہت سی ملکی اور غیر ملکی این جی اوز موجود ہیں جو انسانی فلاح و بہبود، معاشرتی ترقی، سماجی اصلاح اور خدمت خلق کے مختلف دائروں میں مثبت اور مفید خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ لیکن جب سے استعماری قوتوں نے سماجی بہبود اور خدمت انسانیت کے مقدس عنوانات کو اپنے سیاسی اور استعماری مقاصد کے لیے ذریعہ بنانے کی ریت ڈالی ہے، ’’این جی او‘‘ کی اصطلاح ہی جاسوسی، تہذیبی خلفشار، اور سیاسی افراتفری کے فروغ کا عنوان بن کر رہ گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ جون ۲۰۱۵ء

Pages