مسلم خواتین: حجاب اور رد عمل
جرمنی میں حجاب کے مسئلہ پر شہید ہونے والی خاتون مروی شیربینی کا تذکرہ امریکہ سے شائع ہونے والے اخبارات میں مختلف حوالوں سے جاری ہے: ہفت روزہ ’’ایشیا ٹریبیون‘‘ نیویارک نے ۳۱ جولائی کے شمارہ میں اس کی تفصیلات یوں بیان کی ہیں: جرمنی کی عدالت میں قتل کی گئی ایک مسلم خاتون کی لاش ان کے آبائی وطن مصر لائی گئی ہے جسے حجاب کے لیے شہید قرار دیا گیا تھا۔ اسے ایک اٹھائیس سالہ جرمن شخص نے عدالت میں چاقو مار کر ہلاک کر دیا تھا جسے عدالت نے خاتون کے مذہب کی توہین کرنے کا قصور وار پایا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا محمد عیسیٰ منصوری کی پاکستان آمد
مولانا محمد عیسیٰ منصوری کا تعلق انڈیا کے صوبہ گجرات سے ہے، فاضل اور دانش ور عالم دین ہیں، صاحب قلم ہیں اور عالم اسلام کے اجتماعی مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں، گزشتہ ۲۵ سال سے لندن میں مقیم ہیں۔ ۱۹۹۲ء میں راقم الحروف اور مولانا منصوری دونوں نے مل کر دوسرے رفقاء کے ہمراہ ورلڈ اسلامک فورم کی بنیاد رکھی تھی، پانچ سال تک راقم الحروف چیئرمین اور مولانا موصوف سیکرٹری جنرل رہے، اب دو سال سے وہ چیئرمین ہیں اور میں ان کی مجلس عاملہ کا رکن ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی قیادت کی آواز بھی سنی جائے!
آج ہم ان عظیم شہداء ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہیں جنہوں نے ۱۹۵۳ء میں عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے جذبہ سے سرشار ہو کر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور قادیانیت کے بڑھتے ہوئے قدموں کو بریک لگا دی۔ اس تحریک میں جس کی قیادت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ، حضرت مولانا سید ابوالحسنات قادریؒ اور حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنویؒ جیسے عظیم بزرگوں کے ہاتھ میں تھی، دینی جماعتوں کے دو بڑے مطالبات تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جہادِ افغانستان کو سبوتاژ کرنے کی سازش
افغان مجاہدین روسی افواج کو سرحدوں سے باہر دھکیلنے کے بعد روسی جارحیت کے بچے کھچے اثرات اور روس کے چھوڑے ہوئے اسلحہ اور اس کے محافظوں سے نمٹنے میں مصروف ہیں مگر کابل پر افغان مجاہدین کی نظریاتی اسلامی حکومت قائم ہوجانے کا خوف امریکہ، روس، بھارت اور اسرائیل کو مضطرب کیے ہوئے ہے اور عالمی سطح پر یہ سازشیں ہو رہی ہیں کہ افغان مجاہدین کی جدوجہد کو آخری مرحلہ میں سبوتاژ کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مالاکنڈ ڈویژن میں نفاذ شریعت کی جدوجہد ۔ پس منظر، نتائج اور تقاضے
سوات ہمارے آباء و اجداد کا وطن ہے جہاں سے ہمارے بڑے کسی دور میں نقل مکانی کر کے ہزارہ کے وسطی ضلع مانسہرہ کے مختلف اطراف میں آباد ہوگئے تھے۔ اسی وجہ سے ہمارا تعارف سواتی قوم کے طور پر ہوتا ہے اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان کے نام کے ساتھ سواتی کی نسبت مستقل طور پر شامل رہتی ہے۔ مگر مجھے زندگی میں اس سے قبل کبھی سوات جانے کا اتفاق نہیں ہوا تھا۔ گزشتہ دنوں مالاکنڈ ڈویژن میں نفاذ شریعت کی جدوجہد کے حوالے سے اس خطہ کے حالات کا براہ راست جائزہ لینے کا داعیہ پیدا ہوا تو دو تین روز کے لیے سوات جانے کا پروگرام بن گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس، بنیاد پرستی اور انسانی حقوق
روزنامہ جنگ لاہور ۴ دسمبر ۱۹۹۴ء کے مطابق گورنر پنجاب چودھری الطاف حسین نے دینی مدارس کی کارکردگی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے اور فرقہ وارانہ کردار کے حامل مدارس کی بندش کا عندیہ دیا ہے۔ اسی طرح بعض اخباری اطلاعات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ نے ملک میں نئے دینی مدارس کی رجسٹریشن اور پرانے مدارس کی رجسٹریشن کی تجدید کے لیے وزارت داخلہ سے پیشگی اجازت کی شرط عائد کر دی ہے، اور متعلقہ حکام کو ہدایت کر دی ہے کہ اس اجازت کے بغیر کسی نئے مدرسہ کو رجسٹرڈ نہ کیا جائے اور نہ ہی پہلے سے قائم کسی مدرسہ کی رجسٹریشن کی تجدید کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات ۔ مجلس فکر و نظر کے زیراہتمام سیمینار
حافظ حسین احمد صاحب نے تفصیل کے ساتھ گفتگو کی اور شرکاء مجلس نے گہری توجہ کے ساتھ ان کی باتوں کو سنا جو متحدہ مجلس عمل کی پالیسیوں اور طریق کار کی وضاحت پر مشتمل تھی۔ مجھے کافی عرصہ کے بعد حافظ صاحب کی تفصیلی اور سنجیدہ گفتگو سننے کا موقع ملا اور یہ جان کر خوشی ہوئی کہ وہ پہلے کی نسبت زیادہ متانت اور استدلال کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں اور جدید تعلیم یافتہ طبقہ کی اعلیٰ ذہانت کے سامنے غور و فکر کے نئے پہلو رکھنے کی صلاحیت سے بھی پوری طرح بہرہ ور ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شمالی علاقہ جات کے زلزلے اور امدادی صورتحال
شمالی علاقہ جات جن کا صدر مقام گلگت ہے، سیاسی اور جغرافیائی دونوں حوالوں سے پاکستان کا حساس ترین خطہ ہے اور ایک عرصہ سے بین الاقوامی حلقوں کی اس پر نظر ہے۔ شمالی علاقہ جات کا ضلع دیامر اس لحاظ سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے کہ کارگل کی طرف جانے والی شاہراہ اس علاقہ سے گزرتی ہے اور چودہ ہزار فٹ کی بلندی پر دنیا کا وسیع میدان دیوسائی بھی اسی ضلع میں واقع ہے جسے حاصل کرنے کے لیے مغربی قوتیں کافی عرصہ سے بے چین ہیں۔ اس لیے کہ اس بلند ترین میدان کو مرکز بنا کر چین، بھارت، افغانستان، روس اور پاکستان کو با آسانی واچ کیا جا سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’اسلام اور مسلمانوں کا غدار‘‘
اسامہ بن لادن اسلام اور مسلمانوں کا غدار ہے اور اس کی سعودی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے اس لیے اگر اسے امریکہ کے حوالہ کر دیا جائے تو سعودی حکومت کو کوئی تشویش نہیں ہوگی۔ خبر کے مطابق سعودی وزیردفاع نے یہ بات واشنگٹن میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ہے۔ اسامہ بن لادن کے خلاف امریکہ نے ایک عرصہ سے جو مہم چلا رکھی ہے اس کے پس منظر میں سعودی شہزادے کی یہ بات کسی طور پر بھی خلاف توقع نہیں ہے اور موجودہ حالات کے تناظر میں اس کے علاوہ وہ کچھ اور کہہ بھی نہیں سکتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اقبالؒ کے نادان دوستوں سے!
علامہ محمد اقبال مرحوم کو پاکستان کے عوام ایک مخلص قومی مفکر اور راہنما کی حیثیت سے پہچانتے ہیں جس نے برصغیر پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بسنے والے مسلمانوں کے ملی جذبات کو ابھارنے اور ان میں عظمت رفتہ کی بحالی کا احساس اجاگر کرنے کے لیے مسلسل محنت کی اور اس خطۂ زمین کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کر کے تحریک پاکستان کی فکری بنیاد رکھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایم آر ڈی اور علماء حق
ایم آر ڈی کے حالیہ اجلاس نے ان حلقوں کی خوش فہمی کو ختم کر دیا ہے جو یہ آس لگائے بیٹھے تھے کہ تحریک بحالیٔ جمہوریت کے نام سے متضاد نظریات رکھنے والی سیاسی جماعتوں کا یہ گٹھ جوڑ انتخابی اتحاد میں تبدیل ہو کر آئندہ انتخابات میں کوئی مؤثر کردار ادا کر سکے گا۔ اور کراچی کے اجلاس میں ایم آر ڈی میں شامل جماعتوں کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نے یہ بات اور زیادہ واضح کر دی ہے کہ یہ سیاسی اتحاد اپنی طبعی عمر پوری کر چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
زندہ باد افغان مجاہدین
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک بار پھر افغانستان سے روسی افواج کی مکمل واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور اس دفعہ یہ مطالبہ پہلے سے زیادہ اکثریت کے ساتھ کیا گیا ہے جو یقیناً افغان مجاہدین کی عظیم اصولی اور اخلاقی کامیابی ہے۔ روسی حکومت اور کابل کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے کچھ عرصہ سے جنگ بندی کی یکطرفہ پیشکش اور قومی افغان مصالحت کے عنوان سے سیاسی حربے اختیار کر کے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش شروع کر رکھی تھی کہ روس اپنی افواج واپس بلانے کے لیے تیار ہے لیکن افغان مجاہدین قومی مصالحت کی طرف پیش رفت نہ کر کے روسی افواج کی واپسی میں تاخیر کا باعث بن رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی قوتوں کے باہمی اتحاد و اشتراک عمل کی ضرورت
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر سے ملاقات کے لیے گکھڑ تشریف لائے اور ان کی بیمار پرسی کے علاوہ دینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت و اشتراک عمل کی ضرورت پر ان سے تبادلہ خیال کیا۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل سید منور حسن اور جمعیۃ اتحاد العلماء پاکستان کے سربراہ مولانا عبد المالک خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر راقم الحروف کے والد محترم ہیں اور دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی اکثریتی دینی و سیاسی جماعتوں کے متحدہ محاذ ’’مجلس عمل علماء اسلام پاکستان‘‘ کے سربراہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسندِ حدیث و فتویٰ اور خواتینِ اسلام
ان دنوں واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کا عام چرچا ہے جس میں حیدرآباد دکن انڈیا کے ایک دینی مدرسہ جامعۃ المومنات کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ اس مدرسہ کے منتظمین نے اپنی تین خاتون عالمات فاضلات کو فتویٰ نویسی کی تعلیم و تربیت سے بہرہ ور کر کے خواتین کے لیے ان تینوں پر مشتمل مفتی پینل بنا دیا ہے جس سے عورتیں براہ راست رجوع کر کے مسائل دریافت کرتی ہیں اور وہ انہیں متعلقہ مسائل پر فتویٰ دیتی ہیں۔ مجھ سے ایک دوست نے گزشتہ روز دریافت کیا کہ کیا یہ درست ہے اور کیا اس سے قبل بھی اس کی کوئی مثال ملتی ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایماندار افسران کی تلاش
آج ایک قومی اخبار کے گوجرانوالہ ایڈیشن میں مقامی صفحہ کی اس بڑی سرخی نے بار بار اپنی طرف متوجہ کیا کہ ’’ایماندار ایس ایچ اوز کی تلاش، ریجن بھر کے پولیس انسپکٹروں کے کوائف طلب‘‘۔ ہمارے موجودہ معاشرتی ماحول میں یہ کوئی بہت بڑی خبر نہیں ہے کیونکہ صرف پولیس نہیں بلکہ کم و بیش ہر شعبہ اور ادارہ میں اسی قسم کی صورتحال کا سامنا ہے کہ ایماندار افراد تلاش کرنا پڑتے ہیں۔ اس پر اسلامی تاریخ کے دو حوالے ذہن میں آگئے ہیں اور جی چاہتا ہے کہ انہیں قارئین کی خدمت میں پیش کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانیہ کے چند مذہبی اداروں میں حاضری
گزشتہ ہفتے کے دوران برطانیہ میں ندوۃ العلماء لکھنو کے استاذ الحدیث مولانا سید سلمان حسنی ندوی کے ساتھ جن اداروں میں جانے کا اتفاق ہوا ان میں سے چند کا تذکرہ قارئین کی معلومات کے لیے مناسب معلوم ہوتا ہے۔ جامعہ الہدٰی نوٹنگھم میں ہمارا قیام تھا اور اس کے پرنسپل مولانا رضاء الحق سیاکھوی ہمارے میزبان تھے۔ یہ ادارہ نوٹنگھم کے وسط میں ’’فارسٹ ہاؤس‘‘ نامی ایک بڑی بلڈنگ خریدکر قائم کیا گیا ہے جہاں پہلے محکمہ صحت کے دفاتر تھے۔ خوبصورت اور مضبوط بلڈنگ ہے، چار منزلہ عمارت میں اڑھائی سو کے لگ بھگ کمرے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ساؤتھال لندن میں مسلمانوں کی مذہبی جدوجہد
مغربی لندن میں ساؤتھال کا علاقہ ایشین آبادی کا علاقہ کہلاتا ہے جہاں پاکستان اور بھارت سے آئے ہوئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے اور آبادی کی اکثریت انہی لوگوں پر مشتمل ہے۔ ان میں مسلمان، ہندو اور سکھ تینوں مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں، زیادہ تعداد سکھ کمیونٹی کی بتائی جاتی ہے اس کے بعد مسلمان اور ہندو ہیں۔ اور اب صومالیہ سے آنے والے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کے اس علاقہ میں آباد ہونے سے آبادی میں مسلمانوں کا تناسب خاصا بڑھ گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لندن میں ’’ریلی فار اسلام‘‘
’’المہاجرون‘‘ نے ۲۶ جولائی کو ٹریفالیگر اسکوائر لندن میں ’’ریلی فار اسلام‘‘ کے نام سے ایک ریلی کا اہتمام کیا جس میں راقم الحروف نے بھی شرکت کی۔ المہاجرون مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے پرجوش نوجوانوں کی تنظیم ہے جس کے سربراہ شیخ عمر بکری محمد ہیں۔ شیخ عمر کا تعلق شام سے ہے اور دینی حلقوں کے خلاف ریاستی جبر سے تنگ آکر انہوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کر رکھی ہے۔ شافعی المذہب سنی عالم ہیں، شریعہ کالج کے نام سے لندن میں ادارہ قائم کر رکھا ہے جس میں نوجوانوں کو قرآن و سنت، فقہ اور اسلام کے اجتماعی نظام کی تعلیم دیتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم ہینڈز، ایک بین الاقوامی رفاہی ادارہ
مغربی ممالک میں مسلمانوں کے کسی ادارے کو تعلیمی یا رفاہی کام کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ ہم مسلمان پوری دنیا میں اس کام میں بہت پیچھے ہیں حالانکہ سماجی خدمات اور رفاہی کام جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور اسلامی تعلیمات میں سوشل ورک کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اس لیے مسلمان بالخصوص پاکستانی دوستوں کا کوئی کام اس حوالہ سے دیکھنے میں آتا ہے تو مسرت حاصل ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بارہ ربیع الاول کو ساؤتھال میں المہاجرون ریلی
۲۶ جون کو برمنگھم جانے کے لیے ایک بجے کے لگ بھگ ابوبکرؓ مسجد ساؤتھال براڈوے سے نکلا، مجھے اڑھائی بجے وکٹوریہ کوچ اسٹیشن سے بس پکڑنا تھی جس کی سیٹ دو روز قبل ریزرو کرالی تھی۔ خیال تھا کہ وقت پر پہنچ جاؤں گا مگر ساؤتھال براڈوے کے بس اسٹاپ پر لوکل بس کے انتظار میں کھڑا تھا کہ ایک طرف سے اسلام زندہ باد کے نعروں اور تلاوت قران کریم کی آواز کانوں میں پڑنے لگی۔ تعجب سے ادھر ادھر دیکھا کہ یہ آوازیں کدھر سے آرہی ہیں، معلوم ہوا کہ ’’المہاجرون‘‘ کی ریلی ہے جو اس تنظیم نے اسلام کے تعارف کے لیے منعقد کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دوبئی کے چند دینی و علمی مراکز میں حاضری
دوبئی پہلے بھی کئی بار جا چکا ہوں مگر اس بار خاصے عرصہ کے بعد جانے کا اتفاق ہوا۔ نو روزہ قیام کے دوران میرے میزبانوں محمد فاروق الشیخ، حافظ بشیر احمد چیمہ، مفتی عبد الرحمان اور چوہدری رشید احمد چیمہ نے ہر ممکن کوشش کی کہ زیادہ سے زیادہ وقت نکال کر مجھے مختلف مقامات پر لے جا سکیں۔ چنانچہ ان کی توجہات کے باعث میں نے خاصا مصروف وقت گزارا اور کوشش رہی کہ ذاتی معلومات اور استفادہ کے ساتھ ساتھ اپنے قارئین کے لیے بھی دلچسپی کی کچھ چیزیں جمع کر سکوں جس کے لیے ان دوستوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانیہ کا ایک دینی ادارہ: جامعہ الہدٰی نوٹنگھم
گزشتہ روز برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں مسلمان بچیوں کے ایک تعلیمی ادارہ ’’جامعۃ الہدٰی‘‘ کے اجلاس میں شرکت کا موقع ملا جس میں ان بچیوں کے لیے دو سالہ تعلیمی نصاب کا خاکہ تجویز کیا گیا ہے جو سولہ سال کی عمر تک سرکاری مدارس میں لازمی تعلیم کے مرحلہ سے گزر کر سکول و کالج کی مزید تعلیم کی متحمل نہیں ہوتیں اور ان کے والدین چاہتے ہیں کہ یہ نوجوان بچیاں سکول و کالج کے مخلوط و آزاد ماحول سے محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ کچھ دینی تعلیم بھی حاصل کر لیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’فضائل اعمال‘‘ پر اعتراضات کا علمی جائزہ
جدہ میں مقیم پاکستانی علماء کرام اور قراء کرام نے کچھ عرصہ سے باہمی مشاور ت کا ہلکا پھلکا سا نظم قائم کر رکھا ہے، وقتاً فوقتاً جمع ہوتے ہیں، دینی اور مسلکی ضروریات اور تقاضوں کا جائزہ لیتے ہیں اور مشورہ کے ساتھ اپنی حکمت عملی اور پروگرام طے کرتے ہیں۔ میں نے حاضری کی دعوت قبول کر لی اور علماء کرام، قراء کرام اور احباب کے ساتھ اجتماعی ملاقات میں شمولیت کا موقع مل گیا۔ اجلاس میں دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ تبلیغی جماعت کے دعوتی نصاب ’’فضائل اعمال‘‘ پر مختلف حلقوں کی طرف سے کیے جانے والے اعتراضات بھی زیر بحث آئے اور ان کے جواب کی حکمت عملی پر غور ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سرد جنگ کے بعد کی صورتحال اور ورلڈ اسلامک فورم
افغانستان میں مجاہدین کے ہاتھوں روسی استعمار کی پسپائی اور عالمی سرد جنگ کے نتیجہ میں سوویت یونین کے خاتمہ کے بعد ملت اسلامیہ پوری دنیا میں ایک نئی صورتحال سے دوچار ہوگئی ہے۔ مغرب نے امریکی استعمار کی قیادت میں کمیونزم کے بعد اسلام کو اپنا سب سے بڑا حریف قرار دیتے ہوئے ملت اسلامیہ کے ان طبقوں کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے جو اسلام کو اپنی شناخت قرار دیتے ہیں اور مسلم معاشرہ میں اسلامی اصولوں کی بالادستی اور حکمرانی کے لیے برسرپیکار ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بھارتی طیارے کا اغوا اور طالبان
بھارتی طیارے کے اغوا کے باقی پہلوؤں سے قطع نظر اب تک کے حالات میں جو دو باتیں سب سے زیادہ نمایاں ہوئی ہیں ان میں ایک مسئلہ کشمیر کی نزاکت اور سنگینی کا پہلو ہے جس نے دنیا بھر کو ایک بار پھر اس بات کا احساس دلا دیا ہے کہ اس مسئلہ کو اس خطہ کے عوام کی خواہش کے مطابق حل نہ کیا گیا تو جنوبی ایشیا میں امن کا قیام کبھی نہیں ہو سکے گا اور آزادیٔ کشمیر کی تحریک بھی آگے بڑھنے کے معروف راستوں کو مقید پا کر دیگر تحریکات آزادی کی طرح کوئی نیا رخ اختیار کر سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی جمہوریہ پاکستان یا صرف پاکستان؟
بارہ اکتوبر ۱۹۹۹ء کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف کی طرف سے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے ملک کا نظم و نسق سنبھالنے اور ۱۹۷۳ء کا دستور معطل کرنے کے اعلان کے بعد ملک کے دینی حلقے مسلسل ایک تشویش سے دوچار ہیں اور مختلف حوالوں سے اس کا اظہار ہو رہا ہے کہ دستور کی معطلی کے بعد دستور کی اسلامی دفعات بالخصوص قرارداد مقاصد اور عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ سے متعلقہ شقوں کی کیا حیثیت باقی رہ گئی ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
صدارت کا منصب اور جونیئر افسر کی ماتحتی
اعلیٰ عدالتوں کے جج صاحبان سے پی سی او کے تحت حلف لیے جانے کے بعد صدر مملکت جناب محمد رفیق تارڑ کے بارے میں بھی مختلف خبریں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں۔ کچھ حضرات کا خیال ہے کہ ان سے بھی پی سی او کے تحت حلف لینا ضروری ہوگیا ہے، بعض دوست اس خدشہ کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ شاید یہ حلف اٹھانے کے لیے تیار نہ ہوں اس لیے کہ ان کے ایوان صدر سے رخصت ہونے کا وقت قریب آرہا ہے۔ ایک معروف قانون دان کا کہنا ہے کہ ۱۹۷۳ء کے دستور کی وہی آخری علامت رہ گئے ہیں اس لیے ان کی رخصتی عملاً دستور پاکستان کی رخصتی ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جداگانہ طریقِ انتخاب اور الیکشن کمیشن آف پاکستان
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ دنوں حکومت سے سفارش کی ہے کہ ملک میں جداگانہ طرز انتخاب ختم کر کے مخلوط طریق انتخاب رائج کیا جائے اور اس کے لیے قانون میں ضروری ترامیم کی جائیں۔ الیکشن کمیشن نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ جداگانہ طرز انتخاب کے تحت غیر مسلموں کے ووٹوں کا الگ اندراج کرنا پڑتا ہے، ان کے ووٹوں کی الگ گنتی کرنا پڑتی ہے اور ان کے امیدواروں کے الگ نتائج مرتب کرنا پڑتے ہیں جو بہت مشکل کام ہے اس لیے الیکشن کمیشن کو کام کی اس مشکل اور الجھن سے نکالنے کے لیے جداگانہ طرز انتخاب کو ہی سرے سے ختم کر دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انتخابی اصلاحات بل میں ترامیم اور قوم کے شکوک و شبہات
انتخابی اصلاحات کے بل میں قادیانیوں کے حوالہ سے سامنے آنے والی خفیہ ترامیم کے بارے میں قومی اسمبلی میں نیا ترمیمی بل طے ہو جانے اور حکومتی حلقوں کی طرف سے متعدد وضاحتوں کے باوجود مطلع صاف نہیں ہو رہا اور شکوک و شبہات کا ماحول بدستور موجود ہے۔ اس سلسلہ میں یہ تاثر بھی سامنے لایا جا رہا ہے کہ کیا اس قسم کی فضا قائم کرنے کا مقصد کسی اور خفیہ کام سے توجہ ہٹانا تو نہیں ہے کیونکہ ماضی میں متعدد بار ایسا ہو چکا ہے کہ قوم کو ایک طرف الجھا کر پس منظر میں دوسرے کام سر انجام دیے جاتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان کے دینی حلقے اور مغربی ذرائع ابلاغ۔ ایک بی بی سی پروگرام کی تفصیل
مغربی ذرائع ابلاغ ان دنوں عالم اسلام اور مسلمانوں کی جو تصویر دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں وہ ملت اسلامیہ کے اہل علم و دانش کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ بالخصوص پاکستان کے دینی حلقوں کو جس انداز میں عالمی رائے عامہ کے سامنے متعارف کرایا جا رہا ہے اس کا پوری سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں ہم قارئین کی خدمت میں معروف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی ۲ کے نشر کردہ ایک پروگرام کا خاکہ پیش کر رہے ہیں جس میں مختلف مذہبی پہلوؤں کے حوالے سے پاکستان کے دینی حلقوں کی تصویر کشی کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ کا جائزہ
روزنامہ جنگ لندن ۸ جولائی کی ایک خبر کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں اپنی اس سال کی رپورٹ میں بھی توہین رسالتؐ کی سزا کے قانون اور قادیانیوں کو اسلام کا نام اور اسلامی اصطلاحات کے استعمال سے روکنے کو موضوع بحث بنایا ہے اور ان تمام قوانین کے ضمن میں درج مقدمات اور گرفتاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں قادیانیوں اور مسیحیوں کے انسانی حقوق کی پامالی کا تذکرہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سقوط ڈھاکہ، جہادِ افغانستان اور معاشی خودمختاری
محترم راجہ انور صاحب کا کہنا ہے کہ ’’سامراج سے آزادی حاصل کرنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ہم پانچ سال کے لیے اپنی ساری ترجیحات معطل کر دیں، صرف پانچ سال کے لیے اپنے سارے اہم مسائل طلاق نسیاں کی نذر کر دیں اور معاشی لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں۔ جس دن ہم معاشی طور پر مضبوط اور آزاد ہوگئے اس دن دنیا کی کوئی قوت، کوئی سامراج اور کوئی سازش ہمیں غلام نہیں رکھ سکے گی۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لوئیس فرخان اور نیشن آف اسلام کا خودساختہ اسلام!
امریکہ کی سیاہ فام کمیونٹی کی تحریک ’’نیشن آف اسلام‘‘ کے بارے میں ہم ان کالموں میں کئی بار اظہار خیال کر چکے ہیں کہ لوئیس فرخان کی قیادت میں کام کرنے والے اس گروہ کو امریکہ میں مسلمانوں کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ حالانکہ اس کا اصل پس منظر یہ ہے کہ ۱۹۳۰ء میں امریکہ کے شہر ڈیٹرائیٹ میں ’’فارد محمد‘‘ نامی ایک صاحب نے دعویٰ کیا کہ انہیں امریکہ کے سیاہ فاموں کی فلاح و بہبود کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مبعوث کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وسطی ایشیا کی ریاستیں آزادی کے بعد
ان ممالک کی بدقسمتی یہ رہی کہ آزادی کا لیبل چسپاں ہونے کے باوجود ان ریاستوں میں حکومتی ڈھانچے، ریاستی نظام او رحکمران کلاس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اور آزادی کے منتظم اور رکھوالے بھی وہی قرار پائے جو آزادی سے قبل کمیونسٹ نظام کو چلانے کے ذمہ دار تھے اور چلاتے آرہے تھے۔ اس طرح وسطی ایشیا کے مسلمانوں کے ساتھ بھی وہی ’’ٹریجڈی‘‘ ہوئی جس کا اس سے قبل ہم جنوبی ایشیا کے مسلمان شکار ہو چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی ریاست کے خدوخال ۔ جسٹس منیر اور جسٹس کیانی کی نظر میں
1953ء کی تحریک ختم نبوت کے اسباب و عوامل کا جائزہ لینے کے لیے قائم کیے گئے جسٹس محمد منیر اور جسٹس اے آر کیانی پر مشتمل اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقاتی کمیشن نے انکوائری کے دوران بہت سے دیگر قومی اور دینی مسائل کے علاوہ ’’اسلامی ریاست‘‘ کے خدوخال کو بھی موضوع بحث بنایا تھا اور سرکردہ علماء کرام سے اس سلسلہ میں متنوع سوالات کے ساتھ ساتھ اپنی رائے کا بھی اظہار کیا تھا۔ اس رپورٹ کا ایک حصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس وقت ہمارے ملک کی اعلیٰ سطح کی عدلیہ کا ’’اسلامی ریاست‘‘ کے بارے میں تصور کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بلدیاتی انتخابات اور مسلم لیگ
حکومت نے بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر منعقد کرانے کا اعلان کیا تو ملک کی بیشتر سیاسی جماعتوں نے اسے غیر اصولی فیصلہ قرار دینے کے باوجود میدان کو خالی نہ چھوڑتے ہوئے ان میں حصہ لیا۔ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان نے بھی اپنے کارکنوں کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی ہدایات جاری کر دیں جن کے بحمد اللہ تعالیٰ خاطر خواہ اثرات ظاہر ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی سنی کنونشن: پس منظر، اہمیت اور تقاضے
شیعہ سنی تنازعہ کی تاریخ بہت پرانی ہے اور پاکستان میں بھی ایک عرصے سے ماتمی جلوسوں اور تقریبات کے حوالہ سے مختلف شہروں میں یہ تنازعہ خونریز فسادات کا باعث بنتا چلا آرہا ہے۔ لیکن پڑوسی ملک ایران میں کامیاب مذہبی انقلاب کے بعد اردگرد کے دیگر مسلم ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شیعہ سنی تنازعہ مذہبی اختلاف کا لبادہ اتار کر اپنے اصل سیاسی روپ میں ظاہر ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علامہ اقبالؒ کے نام پر گمراہ کن خیالات پیش کیے جا رہے ہیں
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے بارے میں سردار محمد عبد القیوم خان کی ناروے کی تقریر کے حوالہ سے جو باتیں منظر عام پر آئی ہیں وہ غیر محتاط ضرور ہیں لیکن یہ سب کچھ علامہ اقبالؒ کے بعض نادان دوستوں کی اس نئی مہم کا فطری ردعمل ہے جو انہوں نے اقبالؒ کو پیغمبر اور فکر اقبالؒ کو وحی کے طور پر پیش کرنے کی صورت میں شروع کر رکھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اوجڑی کیمپ راولپنڈی کا سانحہ
۱۰ اپریل کو راولپنڈی میں اوجڑی کیمپ کے اسلحہ کے ڈپو میں آگ لگنے سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں پر جو قیامت ٹوٹی ہے اس سے پورا ملک نہ صرف سوگوار ہے بلکہ رنج و الم اور اضطراب کی ٹیسیں رہ رہ کر اسلامیانِ پاکستان کے دلوں میں اٹھ رہی ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جہادِ افغانستان فیصلہ کن مرحلہ میں!
افغان عوام کا جہادِ حریت سیاسی اور فوجی دونوں محاذوں پر فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہو گیا ہے۔ یہ جہادِ آزادی جو آج سے آٹھ نو برس پہلے چند سو سرفروشوں کے نعرۂ مستانہ کے ساتھ شروع ہوا تھا، قربانی، ایثار اور جہد و استقلال کے کٹھن مراحل سے گزرتا ہوا آج اس مرحلہ تک پہنچ چکا ہے کہ افغانستان کے اسی فیصد علاقہ پر مجاہدین کا کنٹرول عملاً قائم ہو گیا ہے۔ روس جیسی استعماری قوت اور عالمی طاقت کو افغان مجاہدین کے ہاتھوں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ اب واپسی کے ارادہ کے اظہار کے ساتھ ساتھ اپنے بعد قائم ہونے والی حکومت کے بارے میں تحفظات کی تلاش میں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا سید اسعد مدنی کی آمد اور جماعتی مصالحت کی کوشش
جمعیۃ العلماء ہند کے سربراہ حضرت مولانا سید اسعد مدنی مدظلہ العالی کی پاکستان تشریف آوری کے موقع پر جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے متوازی دھڑے کے ساتھ اختلافات کے خاتمہ اور جماعتی اتحاد کے لیے ایک بار پھر گفت و شنید کا سلسلہ شروع ہوا اور اس ضمن میں متعدد حضرات نے دونوں جانب سے خلوص کے ساتھ اس نیک مقصد کے لیے محنت کی لیکن بات چیت آگے نہ بڑھ سکی اور صورتحال جوں کی توں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم ممالک اور سودی نظام
صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے کراچی میں مؤتمر عالم اسلامی کی نویں بین الاقوامی جنرل اسمبلی کا افتتاح کرتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل اور مشکلات کا ذکر کیا ہے اور اپنے خطاب کے دوران اس تلخ حقیقت کا بھی اظہار کیا ہے کہ ’’یہ حقیقت ہے کہ جہاں اسلامی ممالک بھی قرضوں پر سود لیتے ہیں وہاں چین پاکستان کو دیے جانے والے قرضوں پر کوئی سود نہیں لیتا۔‘‘ (روزنامہ جنگ، لاہور ۔ ۳۱ مارچ ۱۹۸۸ء) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خوست کے محاذ پر روسی افواج کی مزاحمت ۔ دورۂ افغانستان کی روداد
جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے ایک وفد کے ہمراہ راقم الحروف کو مارچ ۱۹۸۸ء کے تیسرے ہفتہ کے دوران افغانستان کے محاذ جنگ پر جانے کا موقع ملا۔ وفد میں جمعیۃ علماء اسلام صوبہ سرحد کے سیکرٹری جنرل مولانا حمید اللہ جان، صوبائی سالار قاری حضرت گل شاکر، گوجرانوالہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام محمد، ضلع گوجرانوالہ کے امیر مولانا عبد الرؤف فاروقی، ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کے مدیر سید احمد حسین زید، جامعہ حنفیہ قاسمیہ نارووال کے خطیب مولانا محمد یحییٰ محسن، مجلس تحفظ ختم نبوت کے راہنما چوہدری غلام نبی اور ضلع گجرات سے میرے ایک عزیز عبد الرشید شامل تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانی سرگرمیاں اور سرکاری تفتیشی ادارے
سراغرسانی اور تفتیش کے سرکاری اداروں کا کام صرف سیاست دانوں اور علماء کا پیچھا کرنا نہیں بلکہ وطن دشمن عناصر کی سرگرمیوں کا تعاقب کرنا اور ان کو بے نقاب کر کے ملک و قوم کو ان سے بچانا بھی ان اداروں کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ مندرجہ بالا سنگین امور کے بارے میں صحیح صورتحال کی وضاحت کر کے عوام کو مطمئن کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اقبالؒ کے نام پر فتنہ خیزی
ماہِ رواں کی اکیس تاریخ کو علامہ محمد اقبال مرحوم کی پچاسویں برسی منائی گئی اور حسب معمول مختلف مقامات پر اجتماعات منعقد ہوئے۔ اس موقع پر لاہور کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد اقبالؒ کے فرزند اور سپریم کورٹ کے جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال نے حسب سابق اپنے اس موقف کو علامہ اقبالؒ کے حوالہ سے دہرایا کہ نئے دور کے تقاضوں کے مطابق پورے دین کی نئی تعبیر و تشریح ضروری ہے اور یہ کام اجتہاد کے نام پر پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسز بے نظیر زرداری اور علماء کرام ‒ افغان جارحیت اور جنیوا معاہدہ
بدقسمتی سے ہماری سیاست اس وقت مکمل طور پر غیر ملکی حصار میں جکڑی ہوئی ہے۔ بڑے سیاسی راہنما غیر ملکی آقاؤں کی خوشنودی کے لیے ان کے اشارہ ابر پر چلنے کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں۔ اس تگ و دو میں وہ دینی مسلمات اور صریح احکامات تک کو ہدف تنقید بنانے سے گریز نہیں کرتے۔ لادین سیاسی نظریات کی حامل تنظیمیں تو ہمیشہ سے اسلامی تعلیمات اور قوانین و ضوابط کی تضحیک کو اپنا بہترین مشغلہ بنائے ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سیاسی تخریب کاریاں اور نگران حکومتیں ‒ ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگین حالات
حکمران طبقہ کو سیاست کا شوق ضرور پورا کرنا چاہیے اور ’’ادھار کی وزارتوں‘‘ سے خوب لطف اٹھانا چاہیے مگر عارضی سہاروں کے چھننے کے خوف سے اس طرح کی کارروائیاں کروانا ملک میں نفرت کے جذبات ابھارنے کا باعث بنتی ہیں۔ ان حالات میں جبکہ سیاسی فضا میں شکوک و شبہات، ابہام اور غیر یقینی کیفیت مسلط ہے، نگران حکمرانوں کو صرف نگران ہی رہنا چاہیے اور سیاسی راہنماؤں کو بھی اپنا فرض پہچاننا چاہیے۔ حالات کو جس رخ پر لے جایا جا رہا ہے یہ کسی بھی ملک و ملت کے مفاد میں نہیں ہو سکتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پیپلز پارٹی کے مستقبل کے عزائم، منشور کے آئینے میں
پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بیگم نصرت بھٹو اور شریک چیئرپرسن مسز بے نظیر زرداری نے ۱۳ اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس میں اپنے انتخابی منشور کا اعلان کیا ہے۔ اخبارات کے مطابق دونوں بیگمات نے اپنے منشور میں اسلام کو دین، جمہوریت کو سیاست، سوشلزم کو معیشت، شہادت کو نصب العین اور عوامی اختیارات کو بنیاد قرار دیا ہے۔ معمولی لفظی ہیرپھیر کے ساتھ یہ وہی الفاظ ہیں جو مسٹر بھٹو نے ۱۹۷۰ء کے انتخابات میں کہے تھے اور جن کا عملی مظاہرہ ان کے دورِ اقتدار میں خوب کیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانیہ کی مساجد کمیٹیاں اور آئمہ و خطباء
برطانیہ میں مساجد و مکاتب کی صورتحال یہ ہے کہ مختلف ممالک سے یہاں آکر بسنے والے مسلمانوں نے یہاں اپنی اپنی ضروریات کے مطابق مساجد قائم کر رکھی ہیں جن کی مجموعی تعداد پورے برطانیہ میں ایک ہزار کے لگ بھگ بیان کی جاتی ہے۔ ان میں سے بہت سی مساجد ایسی ہیں جو باقاعدہ طور پر منظوری لے کر مساجد کی شکل میں تعمیر کی گئی ہیں، بعض مساجد کرایہ یا ملکیت کے فلیٹس میں قائم ہیں اور سینکڑوں مساجد ایسی بھی ہیں جو غیرآباد گرجے خرید کر ان میں بنائی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پروفیسر حافظ محمد سعید کی گمشدگی اور حکومتی ذمہ داری
مولانا اعظم طارق کی بھوک ہڑتال کا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا کہ پروفیسر حافظ محمد سعید کی گمشدگی کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے اور اس کی پیچیدگی اور سنگینی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پروفیسر حافظ سعید کا تعلق اہل حدیث مکتب فکر سے ہے، انہوں نے ’’لشکر طیبہ‘‘ کے نام سے مجاہدین کی جماعت بنائی جس نے بہت جلد مجاہدین کی تنظیموں میں نمایاں مقام حاصل کر لیا۔ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مجاہدین کی حمایت کے لیے شروع سے سرگرم عمل رہے جبکہ افغانستان میں طالبان حکومت کی حمایت اور امریکی عزائم کی مذمت و مخالفت میں پروفیسر حافظ محمد سعید ہمیشہ پیش پیش رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر