چیچنیا میں اسلامی قوانین کا نفاذ
حال ہی میں مسلح روسی جارحیت کے مقابلہ میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والی چھوٹی سی مسلم ریاست چیچنیا میں اسلامی قوانین کے نفاذ کا آغاز ہو گیا ہے۔ بین الاقوامی پریس کے مطابق چیچن صدر ارسلان مسخادوف نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قرآن و سنت کی بنیاد پر شرعی قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ڈیلی ٹیلی گراف اور دیوبندی مکتبِ فکر
برطانیہ کے مذہبی حلقوں میں ان دنوں ’’ڈیلی ٹیلی گراف‘‘ کی ایک رپورٹ کا بہت چرچا ہے جو انگلش کے اس معروف اخبار نے دو ہفتے قبل مذہبی حلقوں کے تجزیے کے حوالے سے شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں خاص طور پر دیوبندی مکتبِ فکر کا ذکر کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ بنیاد پرستی اور دہشت گردی کے فروغ میں اس جماعت کا سب سے زیادہ حصہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سعودی حکمران خاندان اور اہلِ دین کی کشمکش
روزنامہ پاکستان اسلام آباد کے مدیر جناب حامد میر نے افغانستان میں سعودی عرب کے ممتاز تاجر اور جہادِ افغانستان کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ شخصیت اسامہ بن لادن سے مل کر ایک جرأتمندانہ قدم اٹھایا ہے، اس پر وہ بلاشبہ مبارکباد کے ساتھ ساتھ اہلِ دین کے شکریہ کے مستحق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ میں چند دینی اور سیاحتی سرگرمیاں
ورجینیا کے علاقے اسپرنگ فیلڈ میں، جو واشنگٹن ڈی سی کا (ملحقہ) حصہ تصور ہوتا ہے، دارالہدٰی کے نام سے ایک دینی مرکز کام کر رہا ہے جس کے بانی اور سربراہ مولانا عبد الحمید اصغر ہیں۔ میری سالانہ حاضری پر وہ حدیثِ نبویؐ کے کسی نہ کسی عنوان پر پانچ سات روز کے مسلسل لیکچرز کا اہتمام کرتے ہیں جن میں بہت سے احباب ذوق و شوق کے ساتھ شریک ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جائے سانحہ گیارہ ستمبر پر کچھ وقت
۱۱ ستمبر کو میں نیویارک میں تھا، اس دن میں نے اپنے میزبان دوستوں مولانا حافظ محمد اعجاز، بھائی برکت اللہ اور بھائی یامین کے ساتھ مین ہیٹن کے اس علاقے کا چکر لگایا جہاں آج سے چار برس پہلے تک ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی دو بلند و بالا عمارتیں پورے کروفر کے ساتھ کھڑی تھیں۔ وہاں ہم نے بے شمار ٹولیوں کو گھومتے اور ان مرنے والوں کی یاد مناتے دیکھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شادی گھر کا نظم ۔ مسجد کا ایک اور معاشرتی کردار
مسلم معاشرہ میں مسجد کے معاشرتی کردار کے حوالے سے میں اپنے بیانات اور مضامین میں ایک عرصہ سے گزارش کر رہا ہوں کہ عبادات ، دینی تعلیم ، دعوت و تبلیغ، اور ذکر و اذکار کے حوالے سے تو مسجد معاشرہ میں کردار ادا کر رہی ہے اور اس کے اثرات و برکات بھی نمایاں محسوس ہو رہے ہیں، مگر اس میں رفاہِ عامہ ، مصالحت و کونسلنگ، اور طبقاتی مفاہمت و ہم آہنگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جارج ڈبلیو بش کی کامیابی اور عالمِ اسلام
جارج ڈبلیو بش (George Walker Bush) دوسری مدت کے لیے امریکہ کے صدر منتخب ہو چکے ہیں اور ان کے حریف جان کیری نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی ہے۔ اس پر حسبِ توقع دنیا بھر میں تبصروں کا سلسلہ جاری ہے، فتح کے اسباب کا ذکر ہو رہا ہے اور مستقبل کے نقشے کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بات ملّا محمد عمر یا مولوی فضل ہادی شنواری کی نہیں ۔۔۔
ہفت روزہ ضربِ مومن کراچی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدارتی انتخاب میں ایک امیدوار کو نا اہل قرار دینے پر سپریم کورٹ کے مولوی فضل ہادی شنواری صاحب کی ملازمت خطرے میں پڑ گئی ہے اور افغانستان میں امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے ان کے اس فیصلے کا سختی سے نوٹس لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسامہ انقلابی راہنما ہیں ۔ امریکی کانگریس وومن مارکی کیپٹر
روزنامہ اسلام کراچی نے ۱۱ مارچ ۲۰۰۳ء کو این این آئی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی کانگریس کی ایک خاتون رکن مسز مارکی کیپٹر (Marcy Kaptur) نے گزشتہ دنوں ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ کہہ کر امریکی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے کہ اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ وہ ایک انقلابی راہنما ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فلسطینی بچوں کی قربانی کے نتائج
اسرائیلی فوج کے خلاف فلسطینی بچوں نے غلیل اور پتھر کا ہتھیار استعمال کرنا شروع کیا تو بہت سے لوگوں کو یہ عجیب سی بات لگی۔ ایک طرف گولے اگلتے ہوئے ٹینک تھے، آگ برساتی ہوئی توپیں تھیں، اور تجربہ کار جنگجو نوجوان تھے۔ جبکہ دوسری طرف نہتے معصوم بچے ہاتھوں میں غلیلیں اور پتھر پکڑے ان کے سامنے سینہ تانے کھڑے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
متحدہ مجلسِ عمل کی کامیابی اور ذمہ داری
حالیہ انتخابات میں دینی جماعتوں کے مشترکہ محاذ ’’متحدہ مجلسِ عمل‘‘ نے خلافِ توقع کامیابی حاصل کی ہے اور وہ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی سیاسی قوت کی حیثیت مل جانے کے علاوہ صوبہ سرحد اور بلوچستان میں اکثریتی پارٹی کی پوزیشن سے بھی بہرہ ور ہو گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا اعظم طارق کی رہائی کا مطالبہ
جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمان نے میانوالی جیل میں اسیر کالعدم سپاہِ صحابہؓ کے سربراہ مولانا اعظم طارق سے ملاقات کر کے ان کی ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جاری بھوک ہڑتال ختم کرا دی ہے اور ان کی مسلسل گرفتاری کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے متعلقہ حکام سے بات چیت کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کے خلاف امریکی کاروائیاں
قبائلی علاقہ میں مبینہ دہشت گردوں کی تلاش کی آڑ میں دینی مدارس کے خلاف امریکی کمانڈوز پاکستانی فورسز کی مدد سے جو کاروائیاں مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں وہ ہر محبِ وطن شہری کے لیے بے چینی اور اضطراب کا باعث ہیں، اور قومی خودمختاری اور دینی تشخص کے خلاف کی جانے والی ان کاروائیوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان کے سابق فرمانروا ظاہر شاہ کی واپسی
افغانستان کے سابق فرمانروا ظاہر شاہ کم و بیش تیس سال کی جلاوطنی کے بعد گزشتہ روز وطن واپس پہنچے ہیں۔ انہیں تقریباً تیس برس قبل عین اس وقت جبکہ وہ بیرون ملک دورے پر تھے، داؤد خان نے معزول کر کے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد سے ظاہر شاہ روم میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان کی افغان پالیسی اور عوامی جذبات
روزنامہ پاکستان لاہور ۱۹ فروری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر قانون ڈاکٹر خالد رانجھا نے گزشتہ روز خانۂ فرہنگ ایران لاہور کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلہ پر حکومتی پالیسی عوامی جذبات کے برعکس تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور جہاد میں بڑا فرق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغان خواتین کے خیالات
روزنامہ پاکستان لاہور ۲۰ فروری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کی آمد کے بعد کابل سے پشاور شفٹ ہونے والی چند سرکردہ خواتین نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کا دورہ کیا، اور ہائیکورٹ بار کے صدر مزمل خان ایڈووکیٹ کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کے علاوہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مذہبی و جہادی جماعتوں پر پابندی
صدر جنرل پرویز مشرف نے لشکر طیبہ، جیش محمدؐ اور سپاہ صحابہؓ سمیت متعدد مذہبی و جہادی تنظیموں کو خلافِ قانون قرار دے دیا ہے جس کے تحت ان تنظیموں کے ہزاروں افراد کی مسلسل گرفتاریوں کے علاوہ ان کے سینکڑوں دفاتر بند کر دیے گئے ہیں اور اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان قیدیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک
روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۳ جنوری ۲۰۰۲ء کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع رمزفیلڈ نے پینٹاگان میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ طالبان کے جن قیدیوں کو تفتیش کے لیے کیوبا کے قریب امریکی بیس میں منتقل کیا جا رہا ہے ان سے جنیوا کنونشن کے مطابق جنگی قیدیوں جیسا سلوک نہیں کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کابل کی نئی حکومت اور اسلامی قوانین
روزنامہ جنگ لاہور یکم دسمبر ۲۰۰۱ء کی ایک خبر کے مطابق کابل کا کنٹرول سنبھالنے والے شمالی اتحاد کی وزارتِ انصاف کے ڈائریکٹر نور محمد امیری نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ افغانستان میں اب سرعام پھانسی، سنگساری، اور مرد و عورت کی تمیز کیے بغیر کوڑے لگانے کی سزائیں نہیں دی جائیں گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محدثین اورفقہاء کا دائرہٴ کار اورمنہجِ عمل
جناب سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر اسے اپنی امت کے ساتھ اجتماعی طور پر الوداعی ملاقات قرار دیتے ہوئے مختلف خطبات میں بہت سی ہدایات دی تھیں اور ان ارشادات و ہدایات کے بارے میں یہ تلقین فرمائی تھی کہ ’’فلیبلغ الشاھد الغائب فرب مبلغ اوعٰی لہ من سامع‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات
یکم مئی کو عام طور پر دنیا بھر میں محنت کشوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے جو امریکہ کے شہر شکاگو میں مزدوروں کے حقوق کے لیے جانوں کی قربانی دینے والے مزدوروں کی یاد میں ہوتا ہے، اس میں مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق و مفادات کی بات ہوتی ہے اور محنت کشوں کی تنظیموں کے علاوہ دیگر طبقات بھی ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دہشت گردی کے الزام کا بے نام وارنٹ
روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ نومبر ۲۰۰۱ء کے مطابق دولتِ قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی نے گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور اپنے ملک کو آزاد کرانے کی جدوجہد کے درمیان فرق کرنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کا عندیہ
روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۲۱ نومبر ۲۰۰۱ء کے اداریہ میں امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کے ان ریمارکس کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’’جب تک تہذیب مکمل طور پر محفوظ نہیں ہو جاتی دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں طویل جنگ کا ایک نیا دور
افغانستان میں امریکی اتحاد کی وحشیانہ بمباری بدستور جاری ہے اور اس بمباری کی مدد سے شمالی اتحاد نے کابل، ہرات اور مزار شریف سمیت بہت سے شہروں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جبکہ قندوز میں محصور طالبان پر بمباری ہو رہی ہے اور قندھار ملحقہ علاقوں سمیت طالبان کے قبضے میں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اظہارِ رائے کی آزادی کا مغربی معیار
مغرب کو رائے کی آزادی اور اس کے اظہار کے حق پر بڑا ناز ہے اور دوسری اقوام و ممالک پر اس کا سب سے بڑا اعتراض یہی ہوتا ہے کہ وہ اظہارِ رائے کے اس معیار کو پورا نہیں کرتے جو مغرب کے نزدیک ضروری ہے۔ لیکن مغرب کا اس سلسلہ میں اپنا طرزِ عمل کیا ہے، اس کا اندازہ روزنامہ جنگ لندن ۲۶ ستمبر ۲۰۰۱ء کی اس خبر سے کیا جا سکتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھانے کے اور
روزنامہ جنگ لندن ۶ اکتوبر ۲۰۰۱ء کے مطابق ساؤتھ ہیمپٹن یونیورسٹی میں ایک درخت پر مقامی کونسل کی طرف سے ایک خط چسپاں کیا گیا ہے جس میں کونسل کی لیگل سروسز کے سربراہ کے دستخطوں کے ساتھ اس درخت کو یقین دلایا گیا ہے کہ اسے کاٹا نہیں جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی حیرت انگیز حیرت
معروف کالم نگار جناب ارشاد احمد حقانی نے جنگ لندن میں ۱۴ اکتوبر کو شائع ہونے والے کالم میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی ایک حالیہ گفتگو کا مندرجہ ذیل اقتباس نقل کیا ہے کہ ’’ش نے کہا کہ مجھے اس نفرت پر حیرت ہے جو اسلامی دنیا میں لوگ امریکہ کے لیے رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان پر امریکی حملوں کے اصل اہداف اور مقاصد
امارتِ اسلامیہ افغانستان پر امریکہ اور برطانیہ کے حملوں کے خلاف عالمی رائے عامہ مسلسل غم و غصہ کا اظہار کر رہی ہے مگر تا دمِ تحریر (۱۷ اکتوبر) حملوں کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ اور امریکی صدر جارج بش نے حملوں کا دائرہ وسیع کرنے، جنگ کو لمبی مدت تک جاری رکھنے، اور جنگ بند ہونے کے بعد بھی افغانستان میں موجود رہنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ کو روسی کرنل کا مشورہ
روزنامہ جنگ لاہور ۱۵ ستمبر ۲۰۰۱ء میں افغانستان میں پانچ برس تک جنگ لڑنے والے روسی کرنل یوری شامانوف کا ایک بیان شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ افغانستان سے جنگ نہ لڑے، یہ ان کے لیے ویتنام سے دس گنا زیادہ تباہ کن ملک ثابت ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سانحہ گیارہ ستمبر پر ایک امریکی مذہبی راہنما کا تبصرہ
نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور واشنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت سے اغوا شدہ طیاروں کے ٹکرانے سے جو قیامتِ صغرٰی بپا ہوئی ہے اس پر سب سے زیادہ دلچسپ اور حقیقت پسندانہ تبصرہ خود امریکہ کے ایک پروٹسٹنٹ مذہبی راہنما جیری فالول نے کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان اور پاکستان ۔ سانحہ گیارہ ستمبر کے تناظر میں
۱۱ ستمبر ۲۰۰۱ء کو امریکہ کے دو شہروں نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے بڑے سانحات میں ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا ہے جس پر دنیا کے ہر شخص کو افسوس ہے، مگر امریکہ کی قیادت اس پر سیخ پا ہو کر جس بدحواسی کا مظاہرہ کر رہی ہے اس نے اہلِ دنیا کو افسوس اور رنج کے ساتھ ساتھ تعجب اور حیرت سے بھی دوچار کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاک افغان سرحد کی مانیٹرنگ کیلئے اقوامِ متحدہ کی ٹیمیں
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۹ اگست ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق قبائلی علاقہ میں مولانا امان اللہ خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے جمعیت علماء اسلام کے کنونشن میں اعلان کیا گیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں اقوامِ متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیموں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان ٹیموں کے افراد اپنی حفاظت کے خود ذمہ دار ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں عیسائیت کی تبلیغ اور طالبان کا موقف
افغانستان کے بارے میں ایک عرصہ سے یہ خبریں آ رہی تھیں کہ خوراک کی فراہمی اور انسانی ہمدردی کے دیگر امور کی انجام دہی کے نام سے جو غیر ملکی این جی اوز وہاں کام کر رہی ہیں ان میں سے بعض عیسائیت کی تبلیغ اور افغان عوام کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دینے میں مصروف ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ اور برطانیہ کی پاکستان کو طالبان سے فاصلہ رکھنے کی ہدایت
روزنامہ نوائے وقت لاہور کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ نے حکومتِ پاکستان سے کہا ہے کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ فاصلہ رکھے اور طالبان کی حمایت سے باز رہے ورنہ اسے نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اس سے قبل برطانوی وزیر خارجہ جیک سٹرا بھی پاکستان کے وزیر خارجہ جناب عبد الستار کے ساتھ گفتگو میں یہ بات کہہ چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بت شکنی اور طالبان حکومت کا موقف
عید الاضحٰی کے بعد پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی کے ہمراہ قندھار جانے کا اتفاق ہوا اور طالبان حکومت کے سربراہ امیر المومنین ملا محمد عمر اور دیگر سرکردہ حضرات سے ملاقات و گفتگو کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وزیرِ داخلہ پاکستان اور جہادی تنظیمیں
ملک بھر میں ان دنوں وفاقی وزیر داخلہ جناب معین الدین حیدر کے حالیہ بیانات پر بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے جن میں انہوں نے جہادی تنظیموں کی سرگرمیوں کو ہدفِ تنقید بنایا ہے اور اس عندیہ کا اظہار کیا ہے کہ جہادی تنظیموں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے تاکہ وہ جہاد کے نام کھلے بندوں چندہ نہ کریں اور اسلحہ کی برسرِ عام نمائش نہ کر سکیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغان عوام کی امداد و حمایت کا وقت
افغان دفاع کونسل نے امارت ِاسلامی افغانستان کی طالبان حکومت کی حمایت میں سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اور مختلف مکاتبِ فکر کے سرکردہ زعماء پر مشتمل اس کونسل کے مرکزی قائدین مولانا سمیع الحق، مولانا شاہ احمد نورانی، مولانا معین الدین لکھوی، قاضی حسین احمد، ڈاکٹر اسرار احمد، جنرل (ر) حمید گل، مولانا اعظم طارق اور دیگر حضرات نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’دفاعِ افغانستان کونسل‘‘ کا قیام
۱۰ جنوری ۲۰۰۱ء کو دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماء اسلام کے راہنما مولانا سمیع الحق کی دعوت پر ’’متحدہ اسلامی کانفرنس‘‘ کے عنوان سے ملک کی دینی جماعتوں کے قائدین کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں افغانستان کی طالبان حکومت کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے امارتِ اسلامی افغانستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان حکومت پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیاں
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان کی اسلامی حکومت کے خلاف دباؤ بڑھانے کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں طالبان پر دہشت گردی کی سرپرستی کرنے اور عرب مجاہد اسامہ بن لادن کو امریکہ کے سپرد نہ کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے دنیا بھر کی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ اقتصادی اور مواصلاتی بائیکاٹ کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکی نائب وزیرخارجہ کو ’’طالبانائزیشن‘‘ کا خطرہ
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۳ ستمبر ۲۰۰۰ء کے مطابق امریکہ کے نائب وزیرخارجہ مسٹر کارل انڈرفرتھ نے کہا ہے کہ وہ طالبان کی حکومت کو صرف امریکہ اور دوسرے ممالک کے لیے ہی خطرہ نہیں سمجھتے بلکہ پاکستان کے لیے بھی خطرہ قرار دیتے ہیں کیونکہ انہیں تشویش ہے کہ پاکستان بھی طالبانائزیشن کا شکار ہو کر ایک زیادہ بنیاد پرست ملک بن سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان حکومت کی مشکلات اور عزم
گزشتہ ہفتہ کے دوران راقم الحروف کو حرکۃ الجہاد الاسلامی کے ایک وفد کے ہمراہ کابل جانے کا موقع ملا۔ مدیر نصرۃ العلوم حاجی محمد فیاض خان سواتی اور مدرسہ نصرۃ العلوم کے مدرس مولانا ظفر فیاض بھی وفد میں شامل تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں این جی اوز کی سرگرمیاں اور طالبان کا موقف
امارتِ اسلامی افغانستان میں طالبان کی حکومت نے گزشتہ دنوں ایک امریکی خاتون کو افغانستان سے نکال دیا جو ایک این جی او کے حوالے سے وہاں مصروف کار تھی اور مبینہ طور پر رفاہی کاموں کی آڑ میں جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی تھی۔ اس پر اقوامِ متحدہ کے رابطہ افسر ایرک ڈیمرل کابل پہنچے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال کے دورۂ افغانستان کے تاثرات
مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے فرزند اور لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال نے گزشتہ دنوں افغانستان کا دورہ کیا ہے اور واپسی پر لاہور میں ایک تقریب کے دوران اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے امارتِ اسلامی افغانستان کی طالبان حکومت کو خراجِ تحسین پیش کیا ہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چیچنیا کا جہادِ آزادی اور مسلم حکومتیں
روزنامہ پاکستان لاہور ۱۷ فروری ۲۰۰۰ء کی ایک رپورٹ کے مطابق چیچنیا کے سابق صدر اور موجودہ چیچن صدر کے نمائندہ جناب زیلم خان نے لاہور ہائیکورٹ بار کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیچنیا کے مسلمانوں پر روسی افواج کے مظالم کے ذمہ دار مسلم ممالک ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسامہ بن لادن کی آڑ میں امارتِ اسلامی افغانستان کا نشانہ
اسلام آباد میں امارتِ اسلامی افغانستان کے سفیر مولوی سید محمد حقانی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسامہ بن لادن کی آڑ میں افغانستان کو اسلامی نظام کے نفاذ پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا رہا ہے اور معصوم افغان شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کاروائی کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان اور شمالی اتحاد میں مفاہمت
گزشتہ ہفتے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں افغانستان کی طالبان حکومت اور ان کے مخالف شمالی اتحاد کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دونوں فریقوں کی طرف سے اس امر کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان میں قومی حکومت کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسیحی طالبان اور مسلح جدوجہد کی تربیت
ہم نے ’’نصرۃ العلوم‘‘ کے گزشتہ شمارے میں صوبہ سرحد میں ’’مسیحی طالبان تنظیم‘‘ کے نام سے عیسائی نوجوانوں کی ایک تنظیم کے قیام کا ذکر کیا تھا اور عرض کیا تھا کہ یہ افغانستان میں طالبان کی اسلامی تحریک کے اثرات ہیں کہ دوسرے مذاہب کے لوگ بھی اپنی کمیونٹی کو مذہب کی طرف راغب کرنے کے لیے طالبان کے طریق کار کو اپنا رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان کے نقشِ قدم پر
روزنامہ جنگ لاہور ۱۲ جنوری ۱۹۹۹ء کے مطابق صوبہ سرحد میں مسیحی کمیونٹی کے کچھ افراد نے ’’مسیحی طالبان تنظیم‘‘ قائم کر لی ہے اور بھارت میں مسیحی اقلیت پر انتہاپسند ہندوؤں کی طرف سے ہونے والے مظالم کے خلاف پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور طالبان کا اسلام
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ دنوں مہمند ایجنسی میں قبائلی عوام سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں نفاذِ اسلام کے لیے طالبان کی اسلامی حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا ہے، اور کہا ہے کہ طالبان نے اسلامی نظام کے ذریعے ملک کے بڑے حصے میں امن قائم کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبان کی مزید کامیابیوں پر مبارکباد
افغانستان میں بالآخر طالبان کی اسلامی حکومت نے مزار شریف اور دیگر ایسے علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے جو ان کے مخالف شمالی اتحاد کے کنٹرول میں تھے۔ اور جس وقت یہ سطور تحریر کی جا رہی ہیں وادئ پنج شیر کے علاوہ پورے افغانستان پر طالبان کا کنٹرول قائم ہو چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر