امریکہ اور حرکۃ الانصار
امریکی وزارتِ خارجہ نے اس سال عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیموں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میں فلسطین میں اسرائیلی حکومت سے نبرد آزما مجاہدین کی جماعت حماس کے ساتھ ساتھ افغانستان اور کشمیر کے جہاد میں شریک حرکۃ الانصار کا نام بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسامہ بن لادن اور سعودی علماء کرام کی جدوجہد
روزنامہ پاکستان لاہور ۴ دسمبر ۱۹۹۶ء کی ایک خبر کے مطابق سعودی عرب کے ایک جلاوطن لیڈر اسامہ بن لادن نے سعودی حکومت کی یہ پیشکش مسترد کر دی ہے کہ اگر وہ سعودی حکومت کو ایک اچھی اسلامی حکومت قرار دیں تو انہیں سعودی عرب واپس آنے کی اجازت دے دی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں تین حکومتیں اور عالمی قوتوں کی حکمتِ عملی
روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۸ اگست ۱۹۹۶ء کی اشاعت میں وائس آف جرمنی کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغانستان میں ربانی حکومت کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے دو امریکی فرموں نے جنرل رشید دوستم کے ساتھ تیل کی تلاش اور ازبکستان سے پاکستان تک تیل کی پائپ لائن تعمیر کرنے کے معاہدے کیے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چیچنیا کے صدر جوہر داؤد دوفؒ کی شہادت
چیچنیا کے مجاہد صدر جوہر داؤد دوفؒ گزشتہ دنوں روسی فوجوں کی گولہ باری کے دوران ایک مورچہ میں جامِ شہادت نوش کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ گزشتہ پانچ برس سے روسی جارحیت کے خلاف اپنی بہادر قوم کی جنگِ آزادی کی قیادت کر رہے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں دینی مدراس کے طلبہ کی حکومت
راقم الحروف کو ۹ اور ۱۰ جون کو افغانستان میں طالبان کے دارالحکومت قندھار اور افغانستان کے سرحدی قصبہ سپین بولدک میں طالبان کے راہنماؤں کے ساتھ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر گفت و شنید اور افغانستان کے اس خطہ کے حالات کا جائزہ لینے کا موقع ملا۔ اس دوران جن حضرات سے ملاقات ہوئی ان میں طالبان کے امیر مولوی محمد عمر اخوند ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قسم اور خیر کے کام
آج قسم کے حوالے سے ایک ضروری پہلو پر بات کرنا چاہتا ہوں کہ اگر کسی وقت حالات سے مجبور ہر کر کوئی ایسی قسم اٹھا لی جس کے بارے میں بعد میں احساس ہوا کہ یہ قسم نہیں اٹھانی چاہیے تھی یا یہ قسم کسی خیر کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے تو ایسے موقع پر اسلام کی تعلیم کیا ہے اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ مبارکہ کیا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک عشرہ حرمین شریفین کے بابرکت ماحول میں
حرمین شریفین کی حاضری کسی بھی مسلمان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے اور برکتوں کے اس ماحول میں وقت گزارنے کی تمنا ہر مسلمان کے دل میں انگڑائی لیتی رہتی ہے۔ اللہ رب العزت کا بے پناہ فضل و کرم ہے کہ اس نے زندگی میں متعدد بار یہ سعادت نصیب فرمائی ہے اور اس سے بڑا کرم یہ کہ اکثر اوقات یہ حاضری کسی پیشگی منصوبہ بندی کے بغیر ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معاشی بدحالی سے نکلنے کا صحیح راستہ
روزنامہ جنگ لاہور ۲۶ مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچیس ہزار روپے ماہانہ میں ایک فیملی کا گزارہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں ہے، اس لیے محنت کش کی اجرت کم از کم پینتیس ہزار روپے ماہوار مقرر کی جانی چاہیے۔ وطنِ عزیز میں اجرتوں کا مسئلہ قیامِ پاکستان کے بعد سے ہی بحث و مباحثہ کا موضوع چلا آرہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جو ناہموار معاشی سسٹم ہمیں نوآبادیاتی حکمرانوں سے ورثہ میں ملا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ادھوری بات غلط فہمی کا سبب بنتی ہے
امام ابو جعفر طحاویؒ نے ’’شرح مشکل الآثار‘‘ میں حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے ایک روایت نقل کی ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں ایک صاحب نے کہا ’’من اطاع اللہ ورسولہ فقد رشد و من عصاھما‘‘۔ یہ کہہ کر اس نے بات موقوف کر دی اور جملہ مکمل نہیں کیا۔ اس پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ فرما کر ڈانٹ دیا کہ ’’بئس الخطیب انت، قم‘‘ تم برے خطیب ہو، اٹھ جاؤ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا قاری جمیل الرحمٰن اخترؒ اور مولانا محمد یوسف رشیدیؒ
مولانا محمد یوسف رشیدی کی جدائی کا غم ابھی تازہ تھا کہ مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر بھی داغِ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دونوں دینی و تعلیمی جدوجہد کے سرگرم راہنما اور میرے انتہائی معتمد ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ آپس میں بھی گہرے دوست تھے جو یکے بعد دیگرے ہم سے رخصت ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خاوند کے ذمہ بیوی بچوں کے مالی حقوق
قرآن کریم نے نکاح کے مقاصد یہ بیان کیے ہیں ’’ان تبتغوا باموالکم محصنین غیر مسافحین ‘‘ (النساء۲۴) ۔ پہلی شرط یہ کہ ’’ان تبتغوا باموالکم‘‘ خاوند بیوی کی تمام مالی ذمہ داریاں قبول کرے گا تو نکاح ہو گا۔ نکاح کے ساتھ خاوند کو بیوی اور ہونے والی اولاد سب کے خرچے کی ذمہ داری لینا ہو گی۔ اس میں مہر، نفقہ اور وراثت سب شامل ہیں۔ نکاح کے مقاصد میں دوسری شرط یہ ذکر فرمائی ’’محصنین غیر مسافحین‘‘ کہ باقاعدہ گھر بساؤ گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محکمہ تعلیم کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن کی صورتحال
محکمہ تعلیم کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن کا سلسلہ کئی سالوں سے چل رہا ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ دینی مدارس کے وفاقوں کے ساتھ معاہدہ کے تحت شروع کیا گیا تھا اور اب تک پندرہ ہزار کے لگ بھگ مدارس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ مگر جب بعض مدارس کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کی اصل انتظامیہ کی موجودگی میں کسی قسم کی تحقیق کیے بغیر متوازی انتظامیہ رجسٹرڈ کر دی گئی ہے اور تنازعات پیدا ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شادی کے بعد اولاد کا والدین سے تعلق
خاندانی نظام کے حوالے سے آج اس پہلو پر بات کرنا چاہوں گا کہ جب لڑکا لڑکی جوان ہو جائیں اور ان کی شادی ہو جائے تو کیا شادی شدہ ہو جانے کے بعد ماں باپ کا تعلق ان سے قائم رہتا ہے یا نہیں؟ یعنی اگر میاں بیوی کے معاملات میں کوئی گڑبڑ دیکھیں تو کیا وہ مداخلت کر سکتے ہیں یا نہیں؟ آج کا جدید فلسفہ یہ کہتا ہے کہ اب ماں باپ کا تعلق ختم ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چند منفرد نوعیت کے دینی اجتماعات میں حاضری
رجب اور شعبان میں عام طور پر دینی مدارس کے سالانہ امتحانات اور تقریبات کا اہتمام ہوتا ہے اور مختلف محافل میں شرکت کی سعادت حاصل ہو جاتی ہے۔ اس سال بھی بحمد اللہ تعالیٰ بیسیوں اجتماعات میں حاضری کا موقع ملا ہے اور اس دوران روایتی ماحول اور دائرہ سے ہٹ کر کچھ منفرد نوعیت کے پروگراموں میں بھی شمولیت ہوئی ہے جن کا تذکرہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔ مکمل تحریر
ملتِ اسلامیہ کا علمی ورثہ
خلافتِ عثمانیہ کے اضمحلال اور بتدریج خاتمہ سے امتِ مسلمہ کو جن نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ان میں فکری و علمی ماحول میں مرکزیت اور اجتماعیت کا کمزور ہوتے چلے جانا بھی شامل ہے کہ ایک طرف فقہ و شریعت اور دینی فکر تطبیق و تنفیذ کے دائرہ سے نکل کر محض نظری اور فقہی مباحث میں سمٹ گئی، اور اجتماعی عملیت کی جگہ گروہی، طبقاتی اور علاقائی رجحانات آگے بڑھتے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پیغامِ پاکستان اور میثاقِ وحدت
قیامِ پاکستان کے بعد سے ملک کے تمام مکاتبِ فکر کے علماء کرام اور دینی راہنماؤں کا اس پر اجماع چلا آ رہا ہے کہ پاکستان میں اس کے مقصدِ قیام کے مطابق شریعتِ اسلامیہ کا مکمل اور عملی نفاذ ناگزیر مِلّی تقاضہ اور ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے جس کی دستورِ پاکستان میں بھی صراحت موجود ہے، مگر اس کے لیے کسی مسلح جدوجہد کی بجائے پُرامن سیاسی جدوجہد اور جمہوری عمل ہی واحد راستہ ہے جس پر اب تک مجموعی طور پر عمل ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ویلفیئر اسٹیٹ، چائلڈ الاؤنس اور حضرت عمرؓ
ویلفیئر اسٹیٹ، بچوں کا وظیفہ اور حضرت عمرؓجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ مبارکہ میں عملاً یہ ماحول بنا دیا تھا کہ بیت المال شہریوں کی ضروریات کا کفیل ہوتا تھا۔ معذوروں، بیروزگاروں اور مقروضوں کو تعاون ملتا تھا۔ جو آدمی اپنا خرچہ پورا نہیں کر سکتا، یا جو آدمی اپنا قرض ادا نہیں کر سکتا، یا معذور، یا بے روزگار ہوتا، تو بیت المال اس سے تعاون کرتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہمارا تعلیمی نظام و نصاب اور آج کے تقاضے
برصغیر پاک و ہند اوربنگلہ دیش و برما میں دینی مدارس کا موجودہ نظام اس تسلسل کا ایک حصہ ہے جس کا آغاز ۱۸۵۷ء کی جنگِ آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں کی شکست کے بعد ہوا تھا۔ انگریز حکمرانوں نے جنگِ آزادی کو کچلنے کے بعد پورے برصغیر پر تعلیمی و تہذیبی یلغار کر دی تھی، مسلمانوں کے تعلیمی ادارے تباہ برباد کر دیے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانیؒ
حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی رحمہ اللہ تعالیٰ بھی ہم سے رخصت ہو گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ کچھ عرصہ قبل کراچی حاضری کے دوران ان کی بیمارپرسی کا موقع ملا تو والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا آخری دور یا دآ گیا، انہوں نے بھی ضعف و علالت کا خاصا عرصہ بسترِ علالت پر گزارا تھا اور میں ساتھیوں سے کہا کرتا تھا کہ یہ ’’من بعد قوۃ ضعفاً و شیبۃ‘‘ کا اظہار ہے کہ جس بزرگ کے ساتھ ان مکمل تحریر
رائے ونڈ کے سالانہ تبلیغی اجتماع میں مختصر حاضری
مولانا محمد ابراہیم دیولا اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی شکرگزاری پر گفتگو فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ بہت قدردان ہیں کہ اعمالِ خیر کے ساتھ ساتھ ان کے اسباب اختیار کرنے پر بھی اجر عطا فرماتے ہیں۔ مثلاً نماز عبادت ہے مگر نماز سے متعلقہ ہر عمل پر ثواب ملتا ہے حتٰی کہ نماز کے لیے مسجد میں جانے پر قدم بھی شمارے ہوتے ہیں اور ہر قدم پر اللہ تعالیٰ اجر عطا فرماتے ہیں۔ اسی طرح خیر کا جو عمل بھی آپ کریں اور اس کے لیے جو اسباب بھی اختیار کریں ۔۔۔ مکمل تحریر
مولانا مفتی محمودؒ کا یادگار قومی کردار
جمعیۃ طلباء اسلام پاکستان ۱۵ اکتوبر ہفتہ کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں مفکرِ اسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کی یاد میں قومی سطح کی ایک تقریب کا اہتمام کر رہی ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس پر جے ٹی آئی کی قیادت تبریک و تشکر کی مستحق ہے۔ مولانا مفتی محمودؒ کو ہم سے رخصت ہوئے چار عشروں سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے مگر ان کی نہ صرف یاد دلوں میں تازہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ٹرانس جینڈر ایکٹ ۲۰۱۸ء ـ۔ ملی مجلسِ شرعی پاکستان کا موقف
ٹرانس جینڈر پرسن کے حوالے سے ایک قانون پر کچھ دنوں سے دینی حلقوں میں بحث چل رہی ہے۔ یہ قانون ۲۰۱۸ء میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پاس ہوا تھا جس کا عنوان تھا ”خواجہ سرا اور اس قسم کے دیگر افراد کے حقوق کا تحفظ“ خواجہ سرا ملک میں بہت کم تعداد میں موجود ہیں۔ کچھ اوریجنل ہیں ، کچھ تکلف کے ساتھ ہیں اور کچھ کو اب مزید تکلف کے ساتھ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہینِ رسالت ﷺ کا سنگین جرم اور اس کی سزا کے تقاضے
ملزم کے خلاف استغاثہ کا موقف یہ ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ایسے گروپوں سے منسلک چلا آرہا تھا جن میں نعوذ باللہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی کھلم کھلا گستاخی کی جاتی رہی ہے، اس لیے وہ اس سنگین جرم میں ملوث ہے اور سزا کا مستحق ہے۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام، حضرات صحابہ کرامؓ، ازواجِ مطہراتؓ اور اہلِ بیتِ عظامؓ کی کسی بھی درجہ میں اہانت، تحقیر اور گستاخی سنگین اور شنیع جرم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فتنوں کے دور میں ہمارے کرنے کے کام
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تشریف آوری سےپہلے کے حالات اور کائنات کے آغاز سے لے کر اپنی ذات گرامی تک کے اہم واقعات کا ذکر فرمایا ہے، اور قیامت تک آنے والے بہت سے واقعات ، خطرات اور خدشات کی نشاندہی بھی فرمائی ہے۔ یہ آپ کی جامعیت کا ایک پہلو ہےکہ آپؐ کی تعلیمات کائنات کے آغاز سے لے کر کائنات کی انتہاء تک پورے ماحول کا احاطہ کرتی ہیں، جوکہ تکوینیات کے حوالے سے بھی ہے اور تشریعیات میں بھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادی کے مقاصد اور ہماری کوتاہیاں
یومِ آزادی کے حوالے سے اس تقریب کے انعقاد اور اس میں شرکت کا موقع دینے پر صدر شعبہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی اور ان کے رفقاء کا شکرگزار ہوں۔ اس موقع پر جن طلبہ اور طالبات نے قیامِ پاکستان اور حصولِ آزادی کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے وہ میرے لیے خوشی کا باعث بنے ہیں کہ ہماری نئی نسل اپنے ماضی کا احساس رکھتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایمانی اور علمی پختگی سے حالات کا مقابلہ
بھارت کی انتہاپسند ہندو تنظیم ’’آر ایس ایس‘‘ کے لیڈر رام مادھو کی طرف سے انڈیا میں رہنے والے مسلمانوں سے تقاضا کیا گیا ہے کہ ’’وہ غیرمسلموں کو کافر نہ کہیں، خود کو عالمی مسلم اُمہ کا حصہ سمجھنا ترک کر دیں، اور نظریۂ جہاد سے خود کو الگ کر لیں‘‘۔ یہ تقاضا کوئی نیا نہیں ہے اور نہ صرف بھارتی انتہاپسندوں کا یہ مطالبہ ہے، بلکہ آج کے عالمی سیکولر حلقوں کا بھی مسلمانوں سے یہی مطالبہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدالتی نظام میں اصلاحات اور متبادل مصالحتی نظام
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ان دو معزز جج صاحبان کی مذکورہ گفتگو کی تفصیلات ہمارے سامنے نہیں ہیں مگر یہ چند جملے ہی ہماری موجودہ عدالتی، معاشرتی اور معاشی صورتحال کی عکاسی کے لیے کافی ہیں اور ان میں معانی اور معروضی حقائق کا ایک جہان پوشیدہ ہے۔ پاکستان کے قیام کے بعد آزادی اور نظریۂ پاکستان کے تقاضوں کے مطابق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فلاحی ریاست اور اسوۂ نبویؐ
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ویلفیئر اسٹیٹ کا صرف تصور نہیں دیا اور اس کی تعلیمات نہیں بیان کیں بلکہ جب آپؐ تئیس سال کی محنت کے بعد اس دنیا سے تشریف لے گئے تو ایک فلاحی ریاست قائم ہو چکی تھی جسے آج کی دنیا بھی فلاحی ریاست مانتی ہے۔ بخاری شریف کی ایک روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ جب کسی مسلمان کی وفات ہوتی اور آپؐ سے تقاضا ہوتا کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت ابوہریرہؓ کا ذوقِ حدیث
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو احادیث مبارکہ کا خصوصی ذوق تھا ،آپؓ جہاں بیٹھتے ،حدیثیں بیان کرتے ۔ جب آپ ؓنے بہت زیادہ حدیثیں بیان کرنا شروع کر دیں تو آخر عمر میں کچھ لوگوں کو یہ خدشہ پیدا ہوا کہ آپ بوڑھے ہو گئے ہیں پتہ نہیں حافظہ کام کرتا ہے یا نہیں؟ جان بوجھ کر غلط بیان کرنا اور بات ہے لیکن اگر کسی کا حافظہ کمزور ہو تو ممکن ہے کہ بات ادھر کی ادھر بیان کر دے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سودی نظام سے نجات کی جدوجہد ہماری قومی ضرورت
۲۶ جون کو جامعہ نصرۃ العلوم میں اسباق سے فارغ ہوا تو دورۂ حدیث کے چند طلبہ نے گھیر لیا اور ایک عزیز شاگرد نے ہمدردی اور افسوس کے لہجے میں کہا، استاذ جی! آپ کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔ میں نے پوچھا کیا ہوا؟ اس نے کہا سود کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ اسلام کی جدوجہد کی معروضی صورتحال پر ایک نظر
قیامِ پاکستان کے وقت جو نظام ہمیں ورثے میں ملا تھا وہ قطعی طور پر ناکام ہو گیا ہے اور ہمارے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید الجھتے جا رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ نظام کی تبدیلی کے لیے سنجیدگی کے ساتھ محنت کی جائے۔ نظام کی تبدیلی کی بات ملک کے تمام سیاسی حلقے کر تے ہیں اور اس پر تمام حلقوں کا اتفاق پایا جاتا ہے کہ موجودہ نظام ناکام ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برصغیر پر ایسٹ انڈیا کمپنی کے معاشی تسلط کی ایک جھلک
جنوبی ایشیا میں ’’ایسٹ انڈیا کمپنی‘‘ نے اپنے تسلط کا بنیادی ذریعہ معیشت میں دخل اندازی کو بنایا تھا جو دھیرے دھیرے کنٹرول کی صورت اختیار کر گئی اور پھر پورا برصغیر بتدریج ایسٹ انڈیا کمپنی کی غلامی میں چلا گیا۔ اس کی ایک جھلک پنجاب یونیورسٹی کے ’’دائرہ معارف اسلامیہ‘‘ نے مغل بادشاہ شاہ عالم ثانی مرحوم کے تذکرہ میں اس طرح پیش کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دستور کی نظرِثانی ۔ پاکستان کے دینی و سیاسی راہنماؤں کے نام ایک اہم مراسلہ
بگرامی خدمت، زید مجدکم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ مزاج گرامی؟ گزارش ہے کہ روزنامہ جنگ لندن ۲۴ اگست ۱۹۹۴ء کی ایک خبر کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی نے ملک کے دستور پر نظرثانی کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں آنجناب کی توجہ اس پہلو کی طرف مبذول کرانا ضروری سمجھتا ہوں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی اقدار اور مغربی اقدار
جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ِطیبہ صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے اور انسانی معاشرہ بالآخر رسول اکرمؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی امن و فلاح کی منزل حاصل کرے گا۔ محبتِ رسولؐ پر مسلمانوں کے ایمان کی بنیاد ہے، جس کے بغیر کوئی شخص مومن کہلانے کا حقدار نہیں ہو سکتا۔ لیکن محبتِ رسولؐ کی بنیاد اطاعت اور اتباع ہے کیونکہ محبوب کے احکام کی تعمیل کے بغیر مکمل تحریر
سودی نظام سے نجات کی جدوجہد: پس منظر اور لائحہ عمل
سودی نظام کے خاتمہ کے لیے وفاقی شرعی عدالت نے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں جو فیصلہ دیا ہے اس کا تمام دینی حلقوں میں خیر مقدم کیا جا رہا ہے اور اس پر عملدرآمد کا ہر طرف سے مطالبہ ہو رہا ہے۔ اس فیصلہ کا مختصر پس منظر یہ ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا افتتاح کرتے ہوئے بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم نے واضح اعلان کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سلامتی کونسل اور امارتِ اسلامی افغانستان
ایک قومی اخبار نے ۲۶ مئی ۲۰۲۲ء کو یہ خبر شائع کی ہے: ’’اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان حکومت سے کہا ہے کہ وہ خواتین اور بچیوں کے بنیادی حقوق اور ان کی آزادی کو سلب نہ کرے۔ سلامتی کونسل نے افغانستان میں خواتین اور بچیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم، ملازمت، شخصی آزادی - - - مکمل تحریر
سودی نظام کے بارے میں عدالتی فیصلہ اور دینی جماعتوں کی سرگرمیاں
سودی نظام کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے تاریخی فیصلہ کے حوالے سے جوں جوں آگاہی بڑھ رہی ہے دینی حلقوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات بالخصوص ماہرینِ معیشت اور تاجر برادری میں بھی بیداری کا ماحول پیدا ہو رہا ہے اور دوسری جماعتوں کے ساتھ ساتھ تحریکِ انسداد سود اور پاکستان شریعت کونسل کی سرگرمیوں میں تسلسل کی فضا بن رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دستور کا احترام اور تقاضے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے ایک کیس کے دوران کہا ہے کہ دستور اور اداروں کا احترام نہیں ہو گا تو ملک میں افراتفری پیدا ہو گی، جبکہ سپریم کورٹ بار کے صدر جناب احسن بھون نے کہا ہے کہ دستور کو ملک کے تعلیمی نصاب کا حصہ ہونا چاہیے۔ ہم نے دونوں باتوں کی تائید کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدینہ منورہ کی حرمت و توقیر کا تقاضہ
امیر المومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی شہادت تک مدینہ منورہ اسلامی ریاست کا دارالحکومت رہا ہے جبکہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خلیفہ منتخب ہونے کے بعد دارالحکومت کوفہ میں منتقل کر لیا تھا۔ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی سوانح پر اپنی کتاب ’’المرتضٰیؓ‘‘ میں اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
غیرمسلم راہبروں کی اہانت کیوں منع ہے؟
سوال: جب ہم مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی بلکہ مسلمان بھی نہیں سمجھتے تو اس کا بطور نبی احترام ہم پر کیوں ضروری ہے؟ مکمل تحریر
سیاسی اخلاقیات کی چند خوشگوار جھلکیاں
ان دنوں سیاسی رسہ کشی نے جو شکل اختیار کی ہوئی ہے وہ بہت پریشان کن ہے کیونکہ ایک دوسرے کے خلاف جو زبان اختیار کی جا رہی ہے اور باہمی الزام تراشی اور طعنہ زنی کے ساتھ ساتھ قومی اداروں بالخصوص عدلیہ کے فیصلوں کو جس طرح بے وقار کیا جا رہا ہے اور فوج کے خلاف نفرت کی فضا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس نے سیاسی اخلاقیات کو سوالیہ نشان بنا کر رکھ دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وزیراعظم میاں شہباز شریف سے چند گزارشات
بائیں آنکھ میں موتیا اور لینز کا آپریشن کچھ عرصہ قبل ہوا تھا، اب وہی عمل رمضان المبارک کے آغاز میں دائیں آنکھ کے ساتھ ہوا ہے اور میں اس وقت معالجین کی ہدایت کے مطابق احتیاط کے مرحلہ میں ہوں جس سے کچھ عرصہ تک لکھنے پڑھنے کا کام متاثر رہے گا۔ ایک دوست نے اس پر یوں تبصرہ کیا ہے کہ ’’بوڑھی آنکھ ہے سنبھلنے میں وقت لے گی‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امپورٹڈ قوانین اور سیاسی خلفشار
(۲) امارت اسلامیہ افغانستان کو باقاعدہ تسلیم کیے بغیر باہمی تعلقات کو معمول کی سطح پر نہیں لایا جا سکتا جو دہشت گردی کی وارداتوں کو روکنے اور علاقائی امن کے فروغ کے لیے لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم نئی حکومت کو یاددہانی کے طور پر یہ کہنا بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی ڈکٹیشن ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
رمضان المبارک کی برکات اور ہماری مِلّی صورتحال
رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس مقدس مہینہ کی برکتوں اور رحمتوں سے زیادہ سے زیادہ فیضیاب ہونے کی تیاریاں کر رہے ہیں: یہ قرآن کریم کا مہینہ ہے، اس میں قرآن کریم کی تلاوت اور سماع کی عجیب بہار ہوتی ہے اور پوری دنیا میں چوبیس گھنٹے اس کی آواز گونجتی رہتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدالتی فیصلوں پر شرعی تحفظات کا اظہار
وراثت کے بارے میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی طرف ہم نے ملک کے اصحابِ علم کو ایک مراسلہ میں توجہ دلائی تھی جس پر علماء کرام کے ایک گروپ ’’لجنۃ العلماء للافتاء‘‘ نے فتوٰی کی صورت میں اظہار خیال کیا ہے ۔۔۔ ان دوستوں کی کاوش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ہم اس کی اہمیت و ضرورت کے حوالہ سے یہ گزارش کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چوہدری محمد خلیل مرحوم
چوہدری صاحب دراصل مجلسِ تحفظ ختم نبوت کے کارکن تھے اور وہی محاذ ان کی سرگرمیوں کی سب سے بڑی جولانگاہ تھی۔ باضابطہ عالم دین نہیں تھے لیکن قادیانیوں کے بارے میں اس قدر معلومات اور گفتگو کا ملکہ رکھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم وزرائے خارجہ کو خوش آمدید اور چند گزارشات
مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں آمد شروع ہو گئی ہے جہاں ۲۲ و ۲۳ مارچ کو ان کے دو روزہ اجلاس کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ ہم اپنے معزز مہمانوں کو خوش آمدید اور اہلاً و سہلاً و مرحبا کہتے ہوئے اس اجلاس کے حوالہ سے چند معروضات ان کی خدمت میں پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کم عمری کا نکاح ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا متنازعہ فیصلہ
مغرب نے جب سے معاشرتی معاملات سے مذہب اور آسمانی تعلیمات کو بے دخل اور لاتعلق کیا ہے، خاندانی نظام مسلسل بحران کا شکار ہے۔ اور خود مغرب کے میخائل گورباچوف، جان میجر اور ہیلری کلنٹن جیسے سرکردہ دانشور اور سیاستدان شکوہ کناں ہیں کہ خاندانی نظام بکھر رہا ہے اور خاندانی رشتوں اور روایات کا معاملہ قصہ پارینہ بنتا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہمارے دینی مدارس — توقعات، ذمہ داریاں اور مایوسی
ہمارے معاشرہ میں دینی مدارس کے کردار کے مثبت پہلو کے بارے میں کچھ گزارشات ’’الشریعہ‘‘ کے گزشتہ سے پیوستہ شمارے میں پیش کی جا چکی ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے کہ فرنگی اقتدار کے تسلط، مغربی تہذیب و ثقافت کی یلغار اور صلیبی عقائد و تعلیم کی بالجبر ترویج کے دور میں یہ مدارس ملی غیرت اور دینی حمیت کا عنوان بن کر سامنے آئے اور انہوں نے انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں سیاست، تعلیم، معاشرت، عقائد اور تہذیب مکمل تحریر
شیخ الہندؒ کی تاریخی جدوجہد کی صدائے بازگشت
یہ خبر ہمارے اکابر کی اس عظیم جدوجہد کی صدائے بازگشت ہے جو عالمِ اسلام پر استعماری قوتوں کی یلغار کے دوران خلافتِ اسلامیہ کے تحفظ اور متحدہ ہندوستان سمیت مسلم ممالک کی آزادی کے لیے دو صدیاں مسلسل جاری رہی ہے، اور مسلم ممالک کی موجودہ آزادی جیسی کیسی بھی ہے اس جدوجہد اور اس میں دی جانے والی بے پناہ قربانیوں کا ثمرہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر