مقالات و مضامین

’’مذہبی جماعتیں اور قومی سیاست‘‘

اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر اور اسلامی نظام کے نفاذ کے وعدے پر عمل میں آیا تھا اور جنوبی ایشیا کے مسلمانوں نے ایک نظریاتی اسلامی ریاست کی تشکیل کے جذبہ کے ساتھ اس کے لیے بے پناہ قربانیاں دی تھیں، مگر قیام پاکستان کے بعد سے اس مملکت خداداد میں اسلامی نظام کے نفاذ اور قرآن و سنت کے احکام کی عمل داری کا مسئلہ ابھی تک مسلسل سوالیہ نشان بنا ہوا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ اکتوبر ۲۰۰۷ء

’’آپ نے پوچھا (سوالنامے، انٹرویوز، مراسلے)‘‘

مختلف دینی و ملی مسائل پر اظہارِ خیال تحریری اور تقریری صورت میں گزشتہ چھ عشروں سے میرا معمول چلا آ رہا ہے جو مضامین، تقاریر، سوال و جواب، انٹرویوز اور اخباری بیانات کے ساتھ ساتھ اب ٹویٹس کی صورت میں بھی ہوتا ہے۔ میرے چھوٹے فرزند حافظ ناصر الدین خان عامر نے ۲۰۱۶ء سے zahidrashdi.org کے عنوان سے ویب سائیٹ قائم کر رکھی ہے جس پر وہ اب تک تینتالیس سو سے زائد تحریریں جمع کر چکا ہے اور مزید کا سلسلہ جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم جولائی ۲۰۲۳ء

"حدود آرڈیننس اور تحفطِ نسواں بل"

قیام پاکستان کے بعد جب اسلام کے نام پر بننے والی اس ریاست کو دستوری طور پر قرارداد مقاصد کے ذریعے سے ایک نظریاتی اسلامی مملکت قرار دے دیا گیا تو اس کا ناگزیر تقاضا تھا کہ ملک کے عدالتی، انتظامی، معاشی اور معاشرتی ڈھانچوں کا ازسرنو جائزہ لے کر ایک اسلامی معاشرے کی تشکیل اور نشوونما کے لیے سماجی محنت کے ساتھ ساتھ ضروری قانون سازی بھی کی جاتی۔ اسی بنیاد پر ۱۹۷۳ء کے دستور میں اسلام کو ملک کا ریاستی دین قرار دیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ فروری ۲۰۰۷ء

’’دینی مدارس کا نصاب و نظام، نقد و نظر کے آئینے میں‘‘

۱۸۵۷ء میں متحدہ ہندوستان کے باشندوں کی مسلح تحریکِ آزادی کی ناکامی اور دہلی پر باضابطہ برطانوی حکومت قائم ہونے کے بعد جب دفتروں اور عدالتوں سے فارسی زبان کی بساط لپیٹ دی گئی، فارسی اور عربی کے ساتھ فقہ اسلامی اور دیگر متعلقہ علوم کی تعلیم دینے والے مدارس کے معاشرتی کردار پر خط تنسیخ کھینچ دیا گیا، اور ہزاروں مدارس اس نوآبادیاتی فیصلے کی نذر ہو گئے، تو حکیم الامت حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی جماعت کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ جولائی ۲۰۰۷ء

’’خطبہ حجۃ الوداع: اسلامی تعلیمات کا عالمی منشور‘‘

مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کی سالانہ تعطیلات میں امریکہ جانے کا موقع ملتا ہے تو دارالہدیٰ، سپرنگ فیلڈ، ورجینیا (واشنگٹن) میں حاضری ہوجاتی ہے اور میرا زیادہ تر قیام وہیں رہتا ہے۔ دارالہدیٰ کے سربراہ مولانا عبد الحمید اصغر حضرت مولانا حافظ غلام حبیب نقشبندی رحمہ اللہ تعالیٰ کے خلفاء میں سے ہیں اور باذوق بزرگ ہیں۔ میری حاضری پر حدیثِ نبویؐ کے کسی موضوع پر مسلسل لیکچرز کا پروگرام بنا لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ اکتوبر ۲۰۰۷ء

’’امام اعظم ابو حنیفہؒ: فقہی و سیاسی کردار‘‘

حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کی ان عظیم علمی شخصیات میں سے ہیں جن سے امت نے ہر دور میں استفادہ کیا ہے اور ان کے علوم و فیوض رہتی دنیا تک اہل علم و دانش کی راہنمائی کا ذریعہ بنتے رہیں گے۔ مجھے بھی ایک طالب علم کے طور پر امام صاحبؒ سے استفادہ اور ان کے بارے میں مختلف حوالوں سے گفتگو کا موقع ملتا رہتا ہے جو میرے لیے فیض و برکت کے ساتھ ساتھ اعزاز کی بات بھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جون ۲۰۲۳ء

’’سیرۃ النبیؐ اور انسانی حقوق‘‘

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں مختلف موضوعات پر فکری نشستوں کا سلسلہ شروع سے چلتا آ رہا ہے اور متعدد عنوانات پر ان نشستوں میں گفتگو ہو چکی ہے۔ ۲۰۱۸ء کے دوران ان نشستوں کا عنوان ’’سیرت نبویؐ اور انسانی حقوق‘‘ تھا جس کے مختلف پہلوؤں پر گزارشات پیش کی گئیں۔ الشریعہ اکادمی کے لائبریرین مولانا حافظ کامران حیدر نے انہیں صفحۂ قرطاس پر منتقل کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ ستمبر ۲۰۲۰ء

’’علامہ محمد اقبالؒ کا تصورِ دین و ملت‘‘

مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال رحمہ اللہ تعالیٰ ہماری ملی تاریخ کی ایک نامور شخصیت ہیں جنہوں نے جنوبی ایشیا میں امت مسلمہ کی علمی، دینی، فکری، تہذیبی اور سیاسی دائروں میں قائدانہ راہنمائی کی اور مسلمانوں میں دینی حمیت اور ملی غیرت بالخصوص جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کے ساتھ والہانہ عقیدت و محبت کے جذبہ کو مسلمانوں کے دلوں میں اجاگر کیا۔ ان کے کسی علمی و فکری موقف سے اختلاف کی گنجائش ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جون ۲۰۲۳ء

’’چند معاصر مذاہب کا تعارفی مطالعہ‘‘

ہمارے ہاں ’’تقابلِ ادیان‘‘ کے عنوان سے مختلف اداروں میں کورسز منعقد ہوتے رہتے ہیں جن میں عام طور پر ادیان و مذاہب کے ساتھ ہمارے اعتقادی مباحث علماء کرام اور طلبہ کو پڑھائے جاتے ہیں اور ہر سال ہزاروں حضرات اس سے مستفید ہوتے ہیں۔ مجھے بھی کافی عرصہ سے ان کورسز میں شرکت اور گزارشات پیش کرنے کا موقع مل رہا ہے، جو انتہائی ضروری اور مفید ہیں، مگر اس سلسلہ میں میری گزارش یہ ہوتی ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ جون ۲۰۲۳ء

’’جامعہ حفصہ کا سانحہ: حالات و واقعات اور دینی قیادت کا لائحہ عمل‘‘

جامعہ حفصہ اور لال مسجد اسلام آباد کے تنازع کا جب آغاز ہوا تو راقم الحروف نے اس کے مختلف پہلوؤں پر اسی وقت سے اپنے تاثرات و احساسات کو قلم بند کرنا شروع کر دیا تھا جو مختلف کالموں اور مضامین کی صورت میں ماہنامہ الشریعہ، روزنامہ اسلام اور روزنامہ پاکستان میں شائع ہوتے رہے اور ان کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ میری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اپنے مضامین اور کالموں میں متعلقہ مسئلہ کی معروضی صورت حال کی وضاحت کے ساتھ ساتھ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اگست ۲۰۰۷ء

’’بھارت‘‘

بھارت ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہم مدتوں اکٹھے رہ کر پون صدی قبل الگ ہوئے تھے۔ بھارت کے ساتھ ہمارے بہت سے تاریخی، سماجی، جغرافیائی اور مذہبی معاملات چلتے رہتے ہیں جو انسانی سماج کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔ ایسے مسائل پر باہمی محاذ آرائی بھی ہو جاتی ہے اور مکالمات و روابط کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ ایک سیاسی کارکن اور صحافی کے طور پر یہ مسائل ہمیشہ میرا موضوع رہے ہیں، ان پر بہت کچھ بیان کیا ہے اور بہت کچھ لکھا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ جولائی ۲۰۲۳ء

پاکستان شریعت کونسل کا موقف اور پروگرام

۲۳، ۲۴ جولائی ۲۰۰۳ء کو مدرسہ تعلیم القرآن لنگرکسی مری میں پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کا دو روزہ سالانہ اجلاس امیر مرکزیہ حضرت مولانا فداء الرحمٰن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سرکردہ علماء کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان شریعت کونسل کو ہر سطح پر ازسرنو متحرک کرنے کا فیصلہ ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ جولائی ۲۰۰۳ء

’’خیمہ داؤد‘‘ کے دو اہم فیصلے

خیمہ داؤد (کیمپ ڈیوڈ) کے پروٹوکول اور مذاکرات کے بعد ہمارے صدر محترم کے لہجے میں مزید نکھار آ گیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ واضح اور دو ٹوک لہجے میں کچھ باتیں کہنے لگے ہیں۔ مثلاً انہوں نے وطن واپسی سے قبل امریکا میں بھی یہ بات کھلے لہجے میں کہہ دی ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس بات کا فیصلہ کریں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ جولائی ۲۰۰۳ء

یومِ آزادی اور اس کا پیغام

۱۴ اگست کو پوری قوم نے یوم آزادی منایا۔ چھپن برس قبل ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء کو برصغیر پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش نے برٹش استعمار کی غلامی سے آزادی حاصل کی تھی اور اسی روز دنیا کے نقشے پر ’’پاکستان‘‘ کے نام سے ایک نئی اسلامی ریاست نمودار ہوئی تھی۔ اس خوشی میں اس دن ہر سال یوم آزادی منایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ اگست ۲۰۰۳ء

’’صہیونیت اور اسرائیل کا تاریخی پس منظر‘‘

۱۹۶۷ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران میں مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں زیرِ تعلیم تھا اور حضرت مولانا مفتی عبد الواحد نور اللہ مرقدہ کی راہ نمائی میں جمعیۃ علماء اسلام کا ایک متحرک کارکن بھی تھا، اس جنگ کے مناظر اور دینی حلقوں کے اضطراب و بے چینی اب تک ذہن میں نقش ہیں۔ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان نے مصر، شام اور اردن کے حق میں اور بیت المقدس پر اسرائیل کے تسلط کے خلاف ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ دسمبر ۲۰۲۳ء

حدود آرڈیننس اور خواتین کے حقوق

قومی اسمبلی میں ایم ایم اے کی خواتین ارکان اسمبلی نے ویمن کمیشن کی سربراہ جسٹس ماجدہ کی طرف سے حدود آرڈیننس کو ختم کرنے کے مطالبہ پر احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ شرعی قوانین کی منسوخی کا کوئی قدم برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق ویمن کمیشن نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ ستمبر ۲۰۰۳ء

حدود آرڈیننس کے خلاف مظاہرہ ۔ لمحہ فکریہ

گزشتہ روز اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تیس کے لگ بھگ این جی اوز سے تعلق رکھنے والی خواتین نے حدود آرڈیننس کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق مظاہرہ کی قیادت کرنے والیوں میں دیگر سرکردہ خواتین کے علاوہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی محترمہ حنا جیلانی بھی شامل تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ ستمبر ۲۰۰۳ء

جرمن حکومت کی طرف سے صوبہ سرحد میں شیلٹر ہومز کی تعمیر

اخباری اطلاعات کے مطابق صوبہ سرحد کے گورنر سید افتخار حسین شاہ نے صوبائی اسمبلی کے منظور کردہ ’’شریعت ایکٹ‘‘ پر ابھی تک دستخط نہیں کیے۔ حالانکہ یہ ایکٹ صوبہ سرحد کی اسمبلی نے ۷ جون کو متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور اس کے بعد صوبائی وزارت قانون کی طرف سے توثیق کے لیے گورنر سرحد کو بھجوا دیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ جولائی ۲۰۰۳ء

مغرب اور اسلام میں تہذیبی بالادستی کی جنگ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدر جنرل پرویز مشرف نے جہاں اپنی پالیسیوں کی وضاحت کی ہے، وہاں عالمِ اسلام اور مغرب کے درمیان کشمکش پر بھی تبصرہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کشمکش کو روکنے کے لیے دونوں فریقوں کو سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ ستمبر ۲۰۰۳ء

قادیانیت کے بارے میں اقبالؒ کے ارشادات

۲۶ مئی قادیانی مذہب کے بانی مرزا غلام احمد قادیانی کا یومِ وفات ہے۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے ۲۶ مئی ۱۹۰۸ء کو لاہور میں وفات پائی تھی جسے ایک صدی مکمل ہو گئی ہے۔ اور اپنے مذہب کے ایک سو سال مکمل ہو جانے پر مرزا قادیانی کے پیروکار دنیا بھر میں یہ پورا سال ’’صد سالہ تقریبات‘‘ کے عنوان سے منا رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ مئی ۲۰۰۸ء

اسلام کا تصورِ جہاد

جہاد کے حوالے سے ایک اور مسئلہ بھی مختلف حضرات کے لیے ذہنی الجھن کا باعث بنا ہوا ہے کہ یہ مذہب اور عقیدہ کے لیے طاقت کا استعمال ہے، جبکہ عقیدہ کے لیے طاقت کا استعمال اب دنیا میں متروک ہو چکا ہے۔ آج کی دنیا میں رائے، عقیدہ اور مذہب کی آزادی کو جو مقام حاصل ہے اس کی رو سے عقیدہ اور مذہب کے لیے طاقت کا استعمال ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ مارچ ۲۰۰۴ء

قائد کا تصورِ پاکستان: قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق اور جمہوریت

قائد اعظم محمد علی جناحؒ جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے وہ عظیم سیاسی رہنما ہیں جن کی کوششوں سے پاکستان کے نام پر اس وقت ایک ایسی اسلامی سلطنت وجود میں آئی، جب دنیا بھر میں ریاست کے ساتھ مذہب کا تعلق ختم کرنے کا سلسلہ عروج پر تھا، حتیٰ کہ اسلامی خلافت کی نمائندگی کرنے والی سلطنتِ عثمانیہ بھی اپنا وجود کھو چکی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ جولائی ۲۰۰۶ء

احکام القرآن، عصری تناظر میں

الحمد للہ ۵ مارچ کو الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں دورہ تفسیر قرآن کریم کی سالانہ کلاس تکمیل پذیر ہوئی۔ یہ سلسلہ گزشتہ ڈیڑھ عشرہ سے جاری ہے اور کرونا کے دور میں کچھ وقفہ کے ساتھ یہ بارہویں کلاس تھی۔ ۱۰ فروری سے اس کا آغاز ہوا اور ملک کے مختلف حصوں سے فضلاء اور طلبہ نے اس میں شرکت کی۔ ہمارے ہاں ترجمہ و تشریح کے ساتھ قرآن کریم سے متعلقہ دیگر ضروری معلومات بھی کورس کا حصہ ہوتی ہیں اور مختلف اساتذہ ان کی تدریس کے فرائض سرانجام دیتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ مارچ ۲۰۲۴ء

گوجرانوالہ شہر کی فریاد

گزشتہ دنوں گوجرانوالہ کے سرکٹ ہاؤس میں ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس تھا اور محرم الحرام کے سلسلہ میں انتظامات زیربحث تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور ڈی سی او صاحب کے علاوہ مختلف مکاتبِ فکر کے علماء کرام بھی شریک تھے۔ محرم الحرام سے قبل اس قسم کا اجلاس ضروری سمجھا جاتا ہے تاکہ عشرۂ محرم الحرام کے دوران اہلِ تشیع کے جو جلوس وغیرہ ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ جنوری ۲۰۰۷ء

پانی ہمیشہ نچلی جانب ہی بہتا ہے!

پنجاب کے دو اعلیٰ ترین افسروں کی کھلی کچہریوں کی اخباری رپورٹ اس وقت میرے سامنے ہے۔ چیف سیکرٹری جناب سلمان صدیق اور آئی جی پولیس چودھری احمد نسیم نے کھلی کچہریاں لگا کر عوام کی شکایات سنی ہیں اور بہت سے لوگوں کی داد رسی کے لیے موقع پر احکامات جاری کیے ہیں۔ ہماری دونوں سے پرانی یاد اللہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم فروری ۲۰۰۷ء

اسلامی احکامات اور حکومت کی ذمہ داری

محترم افضال ریحان صاحب نے ایک حالیہ کالم میں ’’مسلم ریاست کیسی ہونی چاہیے؟‘‘ کی تمہید کے ساتھ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان (۱) کلمہ طیبہ (۲) نماز (۳) زکوٰۃ (۴) روزہ اور (۵) حج کا ذکر کیا ہے، اور فرمایا ہے کہ اسلام ان ہی پانچ ارکان کا نام ہے اور ان کے علاوہ باقی تمام امور ضمنی اور ثانوی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ اکتوبر ۲۰۰۷ء

’’ورلڈ کونسل آف ریلیجئنز فار جسٹس اینڈ پیس‘‘

دینی مدارس کے وفاقوں کی مشترکہ قیادت نے صدر جنرل پرویز مشرف سے ملاقات کر کے انہیں متعلقہ مسائل پر اپنے موقف سے تفصیل کے ساتھ آگاہ کیا۔ اور صدر پرویز مشرف نے انہیں ایک بار پھر یقین دلایا کہ دینی مدارس کے نظام میں مداخلت نہیں کی جائے گی اور ان پر اچانک چھاپے نہیں مارے جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ ستمبر ۲۰۰۴ء

جبر کی حکومتوں کی ملی روایت؟

ایک محفل میں عالمِ اسلام کی موجودہ صورتحال پر گفتگو ہو رہی تھی اور مسلم ممالک پر جبر اور طاقت کے ذریعے مسلط ہونے والی حکومتوں کا ذکر ہو رہا تھا کہ ایک صاحب نے کہا، ہمارے ہاں یہ پرانی روایت چلی آ رہی ہے کہ عوام کی رائے کی پروا کیے بغیر جبر کی حکومتیں قائم ہو جاتی ہیں اور پھر انہیں سندِ جواز بھی فراہم ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ اگست ۲۰۰۴ء

انگریز نے ہمیں ’’تہذیب‘‘ کیسے سکھائی؟

انگریز جب ہمارے ہاں آئے تو ان کا دعویٰ تھا کہ ہم مشرقی اقوام کو تہذیب سکھانے آئے ہیں، زندگی کا سلیقہ بتانے آئے ہیں اور متمدن معاشرہ کے آداب سے بہرہ ور کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انگریزوں کا خیر مقدم کرنے والے اور ان کی راہ میں آنکھیں بچھانے والے ہمارے دوستوں نے بھی ہمیں یہی بتایا کہ ہماری تہذیب پرانی ہو چکی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ جنوری ۲۰۰۳ء

تبلیغی جماعت کا عالمی اجتماع اور دعوتِ اسلام کے تقاضے

اسلام یہودیت اور ہندومت کی طرح نسلی دین نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت کا دین ہے اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور اعلانِ نبوت کے بعد سے قیامت تک کا ہر انسان اسلام کی دعوت اور پیغام کا مخاطب ہے۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے امتیازات اور خصوصیات میں اس بات کا بطور خاص ذکر کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ دسمبر ۲۰۰۳ء

ترقی یافتہ دور میں بھی انسانی دماغ حرفِ آخر نہیں

ہم نے گزشتہ شب دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک امریکا کے دارالحکومت کے ایک علاقہ میں موم بتیوں کی روشنی میں نماز تراویح کا آغاز کیا۔ سپرنگ فیلڈ کے علاقہ میں مغرب سے تھوڑی دیر بعد بجلی منقطع ہوئی اور تراویح اور اس کے بعد بیان وغیرہ سے فارغ ہوئے تو اس کے بعد بجلی کا سلسلہ بحال ہو گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ اکتوبر ۲۰۰۳ء

واشنگٹن کے ایئر پورٹ پر ون مین پی ٹی شو

۲۴ مئی کو واشنگٹن سے واپسی کا پروگرام تھا۔ ڈیلس ایئر پورٹ سے لندن ہیتھرو کے لیے یونائیٹڈ ایئر لائن کی پرواز تھی۔ سفر میں میرا ذاتی سامان دو تین جوڑے کپڑے، کچھ کاغذات اور رسائل ہوتا ہے۔ مگر عزیزوں اور دوستوں کے تحائف اور مختلف حضرات تک پہنچانے کے لیے امانتیں اچھا خاصا مسئلہ پیدا کر دیتی ہیں، جس کا اس سفر میں بھی سامنا کرنا پڑا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۳ء

مکہ مکرمہ کے اخبار ’’العالم الاسلامی‘‘ پر ایک نظر

’’رابطہ عالم اسلامی‘‘ کے زیر اہتمام مکہ مکرمہ سے ’’العالم الاسلامی‘‘ ہفت روزہ اخبار عربی میں شائع ہوتا ہے جو اخباری سائز کے سولہ صفحات پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں دو صفحات انگلش کے بھی ہوتے ہیں۔ اس میں عالم اسلام کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے خبروں اور تبصروں کے علاوہ رابطہ عالم اسلامی کی سرگرمیوں کی رپورٹیں شائع ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۰۳ء

عراق پر حملہ: عظیم تر اسرائیل کی جانب پیش قدمی

امریکہ نے بالآخر عراق پر حملہ کر دیا اور امریکی افواج نے عراق کے مختلف مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ دنیا کے اکثر ممالک نے امریکہ کے اس اقدام کی مخالفت کی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اکثریت کی حمایت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے امریکی گروپ کو اپنی قرارداد واپس لینا پڑی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ مارچ ۲۰۰۳ء

اسلامی تحریکات اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن

’’آن لائن‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر جناب ولادی میر پیوٹن نے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اسلامی تحریکات پر دہشت گردی کا الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ممالک کی اسلامی تحریکات دنیا میں خلافت کے نظام کو دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہیں۔ روس کا بادشاہت کے دور میں ”خلافت عثمانیہ“ کے ساتھ صدیوں سابقہ رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۲ء

قربانی — شبہات کا ازالہ

ذی الحجہ ہجری سن کا آخری مہینہ ہے جو اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن فریضۂ حج اور اسلامی شریعت کے احکام میں سے ایک حکم قربانی کی ادائیگی کا ہے۔ حج فرض ہے اور قربانی احناف کے نزدیک واجب، جبکہ دیگر فقہاء امت کے ہاں سنت مؤکدہ کا درجہ رکھتی ہے۔ یہ واجب اور سنت مؤکدہ کا فرق بھی محض اصطلاحی اور فنی سا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ فروری ۲۰۰۳ء

ذہنی خلفشار اور قومی سطح پر پایا جانے والا تضاد

صدر جنرل پرویز مشرف نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ تین مسائل کی وجہ سے ہمارے ذہنوں میں خلفشار ہے۔ سب سے پہلے کشمیر کاز، دوسرے بیرونی سطح پر ایسے تنازعات اور تصادم جن میں مسلمان ملوث ہیں، اندرونی طور پر فرقوں اور مسلکوں کے اختلافات۔ خدا جانے ’’ذہنی خلفشار‘‘ سے صدر محترم کی مراد کیا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ جنوری ۲۰۰۲ء

عوامی رائے کے احترام اور محض خانہ پری میں فرق ہے

صدر جنرل پرویز مشرف نے ریفرنڈم کے لیے رابطہ مہم کا لاہور سے آغاز کر دیا ہے اور زندہ دلانِ لاہور نے شکر کیا ہے کہ انہیں طویل عرصہ کے بعد کسی سیاسی جلسہ میں شرکت کا موقع ملا۔ اس سے قبل ۲۳ مارچ کو اے آر ڈی (الائنس فار دی ریسٹوریشن آف ڈیموکریسی) نے موچی دروازہ کے تاریخی گراؤنڈ میں جلسہ کرنا چاہا تو اسے اجازت نہ ملی - - - مکمل تحریر

۱۴ اپریل ۲۰۰۲ء

اب ’’اسلامی سیکولرازم‘‘ کا سبق

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے گزشتہ روز صدر جنرل پرویز مشرف کے ترجمان کی طرف سے یہ وضاحت جاری کی ہے کہ صدر محترم کے ایک عالمی اخبار کو دیے گئے حالیہ انٹرویو کے حوالہ سے ان کی طرف سے پاکستان کو ’’سیکولر اسلامی ریاست‘‘ بنانے کے جو الفاظ منسوب کیے گئے ہیں وہ درست نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم فروری ۲۰۰۲ء

بکتربند گاڑی ’’طلحہ‘‘ سے پاک فوج کی صلاحیت بڑھے گی

صدر جنرل پرویز مشرف کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل حامد جاوید نے گزشتہ روز ایک قومی روزنامہ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان نے اپنی بری افواج کے لیے ملکی ٹیکنالوجی سے انتہائی جدید بکتربند گاڑی ’’طلحہ‘‘ تیار کر لی ہے جس کی چند ہفتوں میں فوج کو ترسیل شروع ہو جائے گی - - - مکمل تحریر

۱۶ اپریل ۲۰۰۲ء

سردار محمد عبد القیوم خان کی خدمت میں چند گزارشات

آزاد جموں و کشمیر کی حکمران جماعت ’’آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس‘‘ کے سربراہ سردار محمد عبد القیوم خان نے ’’اوصاف‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جہاد کشمیر میں غیر کشمیری گروپوں کی مداخلت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا اور پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے اور جہاد کے نام پر صرف مال بنایا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ جنوری ۲۰۰۲ء

اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی قوانین

گزشتہ ایک مضمون میں اس بات کا مختصر تذکرہ کیا تھا کہ مغربی اداروں، اقوام متحدہ کے مختلف شعبوں اور عالمی لابیوں کی طرف سے معاشرتی جرائم کی اسلامی سزاؤں مثلاً ہاتھ کاٹنے، سنگسار کرنے، کوڑنے مارنے اور سرعام سزا دینے کو جب ’’وحشیانہ سزائیں‘‘ قرار دے کر ان کی مخالفت کی جاتی ہے، اور ان مسلم ممالک سے ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جنوری ۲۰۰۲ء

اسلام میں پردے کے احکام اور غامدی صاحب

ساتویں صدی ہجری کے معروف مفسر قرآن امام ابو عبد اللہ محمد بن احمد انصاریؒ نے ’’تفسیر قرطبی‘‘ میں ایک واقعہ نقل کیا ہے۔ ترجمان القرآن حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اپنے علمی حلقے میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آ کر مسئلہ پوچھا کہ اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو عمداً قتل کر دے تو کیا اس کے لیے توبہ کی گنجایش ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اپریل ۲۰۰۲ء

دینی حلقوں کی آزمائش اور ذمہ داری

پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کے ایک اہم اجلاس کی کارروائی ”نوائے قلم“ کے قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ پاکستان شریعت کونسل نے حکومت اور دینی حلقوں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی خفیہ ہاتھ پاکستان میں فوج اور دینی حلقوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر کے ترکی اور الجزائر جیسے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ مئی ۲۰۰۲ء

شیطانی قوتوں کے ذہنی و فکری حملے

جادو، کالا علم، رمل، جفر اور نجوم آج کل پھر سے عام ہو گئے ہیں جیسے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل عام انسانی سوسائٹی میں عموماً اور عرب معاشرہ میں بالخصوص عام تھے اور جناب نبی اکرمؐ نے بڑی محنت اور تگ و دو سے لوگوں کو ان خرافات سے نجات دلائی تھی۔ جدھر دیکھیں نجومی اور کالے علم کے کسی نہ کسی ماہر کا بورڈ لگا ہوا نظر آتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ فروری ۲۰۰۲ء

اقلیتوں کے حقوق: چند ضروری گزارشات

چرچ کے حوالے سے اس ہفتے تین خبریں سامنے آئیں۔ ایک یہ کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے مسیحی رہنماؤں کو مسجد میں آنے کی دعوت دی اور انہیں مسجد میں اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا موقع فراہم کیا۔ دوسری خبر یہ کہ اسلام آباد کے ایک انٹرنیشنل چرچ میں اتوار کے روز عبادت میں مصروف افراد پر دستی بموں سے حملہ کیا گیا - - - مکمل تحریر

۲۴ مارچ ۲۰۰۲ء

اقوام متحدہ کی طرف سے حدود آرڈیننس پر نظرثانی کا مطالبہ

امریکی ایوانِ نمائندگان کی طرف سے پاکستان میں قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے اور توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قوانین کی منسوخی کے مطالبات پر ابھی دینی حلقوں کے ردعمل کا سلسلہ جاری تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے ’’حدود آرڈیننس‘‘ پر نظر ثانی کا مطالبہ بھی سامنے آ گیا ہے۔ مکمل تحریر

۲۰ مارچ ۲۰۰۲ء

صحرا میں اذان

’’حدود آرڈیننس’’ ایک بار پھر این جی اوز کی سرگرمیوں کا عنوان بن گیا ہے اور انسانی حقوق کے جن علمبرداروں کو افغانستان میں امریکہ کی وحشیانہ بمباری سے جاں بحق ہونے والے ہزاروں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر سانپ سونگھ گیا تھا، وہ کوہاٹ کی ایک خاتون کو سنگسار ہونے سے بچانے کے لیے لنگر لنگوٹ کس کر میدان میں اتر آئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ مئی ۲۰۰۲ء

کیا عالمِ اسلام دنیا کی قیادت سنبھالنے کا اہل ہے؟

حضرت مولانا محمد علی جالندھری رحمۃ اللہ علیہ تحریک آزادی کے سرگرم رہنماؤں میں سے تھے جنہوں نے مجلس احرار اسلام کے پلیٹ فارم سے آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا، اور پاکستان بننے کے بعد سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کش ہو کر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی تحریک کو منظم کرنے میں مگن ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اپریل ۲۰۰۲ء

مسلمان ریڈ انڈین نہیں ہیں

امریکہ اور عالم اسلام کے بارے میں ’’گیلپ انٹرنیشنل‘‘ کے ایک حالیہ سروے کی رپورٹ ان دنوں عام طور پر موضوع بحث ہے۔ سی این این کے مطابق اس سروے میں ایک طرف امریکی عوام سے یہ پوچھا گیا ہے کہ عالم اسلام میں امریکہ کے خلاف جذبات کیوں پائے جاتے ہیں؟ اور ان حالات میں مسلمان ممالک کو کیا کرنا چاہیے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ مارچ ۲۰۰۲ء

Pages